کوئٹہ کے گردونواح میں واقع ڈیمز محفوظ ہیں کوئی خطرہ نہیں ہے ،انجینئر بشیر الدین ترین

جمعرات 18 اپریل 2024 21:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) چیف انجینئرایری گیشن کوئٹہ ڈویژن انجینئر بشیر الدین ترین نے کہاہے کہ کوئٹہ شہر میں حالیہ بارشوں کے باعث ڈیمزمیں پانی کی سطح بلندہوئی ہے جس سے زیر زمین پانی کی سطح اوپرآئے گی تاہم کوئٹہ کے گردونواح میں واقع تمام ڈیمز محفوظ ہیں جنہیں کوئی خطرہ نہیں ہے بعض ڈیمز بھرنے کی وجہ سے سپیل ویز کے ذریعے پانی ڈسچارج کیاجارہاہے،محکمہ ایری گیشن کے نالوں پرکسی بھی شخص کو تجاوزات کی اجازت نہیں دی جائے گی تجاوزات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

۔یہ بات انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹری ایری گیشن کی خصوصی ہدایت پراسپین کاریز ،کچھ ڈیم،سرہ غڑگئی اورکوئٹہ کے گردونواح میں واقع ڈیمز کے معائنے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سپرنٹنڈنگ انجینئرنگ کوئٹہ سرکل قربان جتوئی ،ایگزیکٹو انجینئرایری گیشن کوئٹہ ڈویژن انجینئر ندیم احمددہوار ،ایس ڈی او محسن مرزا، ایس ڈی او منور خان،ایس ڈی او خورشیداحمد بنگلزئی بھی انکے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن کوئٹہ ڈویژن انجینئر ندیم احمددہوار نے چیف انجینئرکو ڈیمز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور بتایاکہ کوئٹہ شہر کے گردونواح میں محکمہ ایری گیشن کے 50کے قریب ڈیمزمیں جن میں سے بعض ڈیمزحالیہ بارشوں کے باعث بھر چکے ہیں جن سے پانی سپیل ویز کے ذریعے ڈسچارج کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگست2022ء میں شدیدبارشوں اورسیلابی ریلوں کے باعث اسپین کاریزمیں پانی زیادہ آیا ڈیم کا سپیل وی1945میں ڈیزائن ہوا تھاجس سے 8ہزار کیوسک پانی ڈسچارج ہوسکتا تھالیکن 13ہزار کیوسک پانی ڈسچارج ہونے کی وجہ سے اسپیل وے کو نقصان پہنچاجس کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے تعاون سے اے ڈی بی کی نگرانی سے اسپل وے کی تعمیر کاکام تیزی سے جاری ہے تاہم ڈیم مکمل طورپر محفوظ ہے ۔

بریفنگ میں بتایاگیاکہ اسپین کاریز ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ساڑھی3ہزارایکڑ فٹ ہے جبکہ اسوقت ڈیم میں 2ہزارایکڑفٹ پانی ذخیرہ ہوچکا ہے اسی طرح کچھ ڈیم میں ساڑھے 6سو ایکڑفٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جو ڈیم مکمل بھرچکاہے جبکہ سرہ غڑگئی ڈیم میں ساڑھے 4سو ایکڑفٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے یہ ڈیم بھی مکمل بھرچکاہے جس کے بعدکچھ ڈیم اور سرہ غڑگئی ڈیم سے اسپیل ویز کے ذریعے پانی ڈسچارج کیاجارہا ہے ۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے انجینئر بشیر الدین ترین نے کہا کہ محکمہ ایری گیشن کے انجینئرز کوئٹہ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں تعمیر ہونے والے ڈیمز کی خود نگرانی کررہے ہیں ڈیمزکی تعمیر میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر کے گردونواح میں واقع ڈیمز میں حالیہ بارشوں کے بعد پانی میںاضافہ ہوا ہے تاہم کسی بھی ڈیمز کے ٹوٹنے کاکوئی خطرہ نہیں ہے بعض شرپسند عناصر جھوٹی اورمن گھڑت افواہین پھیلاکر عوام میں خوف و ہراس پھیلاناچاہتے ہیں عوام جھوٹی افواہوں پرکان نہ دھریں تمام ڈیمز الحمداللہ محفوظ ہیں اور محکمہ کے انجینئرز چوبیس گھنٹے ڈیمزکی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے بہترین کارکردگی پر ایگزیکٹو انجینئرایری گیشن کوئٹہ ڈویژن ندیم احمددہوار اورانکی ڈیم کو شاباش دی اور ہدایت کی کہ ڈیمز کی مسلسل نگرانی کو یقینی بنایاجائے۔انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ ایری گیشن کے نالوں پر تجاوزات اورقبضہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ جانی و مالی نقصان سے بچاجاسکے۔

انجینئربشیر الدین ترین نے کہاکہ کچھ ڈیم اورسڑہ غڑگئی ڈیم پانی سے بھر جانے کے باعث اسپل ویز کے ذریعے پانی ڈسچارج کیاجارہاہے تاہم ڈیم مکمل طور پر محفوظ ہیں عوام اسپل ویز کے ذریعے پانی ڈسچارج ہونے سے خوفزدہ نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہنہ فلڈ ایری گیشن اسکیم دسمبر2023ء میں مکمل کی گئی جس کے بعد ہنہ میں آنے والے سیلابی پانی کا رخ بہتر انداز میں ہنہ جھیل کی طرف موڑا گیا جس کی وجہ سے ہنہ جھیل میں پانی کی سطح بلندہورہی ہے جس سے نہ صرف سیاحت کے فروغ میں مددملے گی بلکہ علاقے کے لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی میسرآئیں گے اور جھیل میں ایک مرتبہ پھر کشتی رانی شروع ہوگئی ہے جس سے سیرو تفریح کیلئے آنے والے سیاح کشتی رانی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔