سیسی کا ادارہ جب سے بنا ہے آج تک اس کا آڈٹ نہیں کروایا گیا ،نثار کھوڑو

جمعرات 26 جون 2025 22:08

سیسی کا ادارہ جب سے بنا ہے آج تک اس کا آڈٹ نہیں کروایا گیا ،نثار کھوڑو
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و پبلک اکانٹس کمیٹی کے چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ جب سے سیسی کا ادارہ بنا ہے تب سے سیسی نے آڈٹ نہیں کرایا ہے۔سیسی نے پی اے سی میں بتایا کے ان کی گورننگ باڈی نے فیصلے کیا ہے کے سیسی کی آڈٹ نہیں ہوگا تو کیا سیسی آئین سے بالاتر ہوگیا ہے جو اپنا آڈٹ کرانے سے انکار کر رہے ہیں مگر سیسی آڈٹ سے مستثنیٰ نہیں ہے اس لئے سیسی کی آڈٹ کا حکم دے دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سیسی ہیڈ آفیس میں پیپلز لیبر بیورو کیجانب سے منعقدہ شھید بینظیر بھٹو کی 72 ویں سالگرہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقعے پر صوبائی وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم بھی موجود تھے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ سیسی کی 8 ارب کی میڈیکل سپلائیز کی آڈٹ نہیں ہو رہا ، سیسی کے ہسپتالوں کے لئے 8 ارب ارب کی ادویات تو چلتی ہیں اور ولیکا ہسپتال کا نام تو لیا جاتا ہے مگر وہاں کی حالت کیا ہے مجھے نہیں معلوم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ولیکا ہسپتال ہو یا کوئی اور اسپتال ہو 8 ارب کوئی چھوٹی رقم نہیں ہوتی اس کا کم از کم آڈٹ تو ہو کوئی چیک تو کرے کے وہاں مشینیں چلتی بھی ہیں یا نہیں انہوں نے کہا کہ پی اے سی میں سیکریٹری محنت بھی موجود تھے اس دوران سیسی نے 13 ارب کے فنڈز میں سے 70 فیصد فنڈز سیسی کے اسپتالوں کی ادویات سمیت ہیلتھ کیئر سروسز اور 30 فیصد فنڈز سیسی کے ڈائریکٹوریٹس پر خرچ ہونے کے متعلق آگاہ کیا تھا۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ محکمہ محنت سے گذارش ہے کہ وہ سیسی کے اسپتالوں سے مزدوروں کو ادویات کی فراہمی کے معاملے پر توجہ دیں تو آپ نام کمائینگے اور لوگوں کی دعائیں ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ خامیوں کو دور کرکے اپنی کارکردگی کو بہتر کرنا چاہئے۔ اگر کارکردگی کو بہتر کریں گے تو سر اونچا کرکے بول سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیسی میں 67 ہزار صنعتی یونٹس میں سے صرف 24 ہزار صنعتی یونٹس رجسٹرڈ ہیں جبکہ سیسی میں 60 لاکھ مزدور رجسٹرڈ نہیں ہیں صرف 6 سے 8 لاکھ تک مزدور رجسٹرڈ ہیں۔

صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے اگر یہ تمام 60 لاکھ مزدور سیسی میں رجسٹرڈ ہوتے تو سیسی ان مزدوروں کو مراعات دے سکتا تھا اس لئے تمام صنعتی یونٹس اور ان کے مزدوروں کو رجسٹرڈ نہ کرنا سیسی کی کمزوری ہے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ مزدور جہاں جہاں کام کرتے ہیں چاہے دکان پر کام کرتے ہوں ان کو بھی رجسٹرڈ کرنے کے لئے محکمہ اقدامات لے۔انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر میں مزدوروں کی کم از کم بنیادی اجرت 37 ہزار روپے دینے پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔

مزدوروں کی کم از کم اجرات 37 ہزار روپے دینے پر عمل نہیں ہورہا تو 42 ہزار اجرات پر عمل کہاں سے ہوگا اس لئے محکمہ محنت پبلک و پرائیویٹ سیکٹر میں سندھ حکومت کی مزدوروں کی کم از کم بنیادی اجرت کی پالیسی پر عملدرآمد کرائے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی واحد جماعت ہے جس نے عوام کے ایشوز پر بھرپور آواز اٹھائی ہے۔ پانی کے مسئلے سمیت پاک-بھارت کشیدگی کے متعلق بلاول بھٹو نے عالمی دنیا کے سامنے آواز اٹھائی۔

انہوںنے کہا کہ شہید بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کی شہادت اور جنم دن منائے جاتے ہیں تاہم آمروں کو اب کوئی یاد کرنا بھی نہیں چاہتا۔نثار کھوڑو نے کہا کہ 12مئی ،18 اکتوبر اور 27 دسمبر ملک میں بڑے سانحات کے دن ہیں۔18 اکتوبر سانحے کے بعد جنرل پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگائی اور پرویز مشرف کی ایمرجنسی کے دوران شہید بینظیر بھٹو دوبارہ ملک واپس آئیں اور جمہوریت کے لئے تحریک چلائی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر محنت شاہد تھیم نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نڈر لیڈر تھیں وہ سیکیورٹی خدشات کے باوجود خوفزدہ نہیں ہوئیں