بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخواہ میں احتجاج کا مشورہ دیدیا

مولانا فضل الرحمان احتجاج کریں مگر احتجاج حقیقت پر مبنی ہونا چاہیے پہلے تحقیقات کریں ان کے لوگ غلط بیانی کر رہے ہیں،چیئرمین پیپلز پارٹی کی پریس کانفرنس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 19 اپریل 2024 15:45

بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخواہ میں احتجاج ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اپریل2024 ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخواہ میں احتجاج کا مشورہ دیدیا، مولانا فضل الرحمان احتجاج کریں مگر احتجاج حقیقت پر مبنی ہونا چاہیے۔مولانا تحقیقات کریں ان کے لوگ غلط بیانی کر رہے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سیاست آپ کا حق ہے تاہم خارجہ پالیسی پر سب کو ایک ہونا چاہیے۔

مشترکہ اجلاس میں موجود سفیر اپنے ممالک کو اپوزیشن کے کردار پر سائفر بھیجیں گے۔ صدر آصف زرداری نے ساتویں بار پارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی۔ عوام اورکمزور معاشی حالات سے ملک کو نکالنے کیلئے روڈ میپ دیا۔ بدقسمتی سے اپوزیشن نے اپنی الگ تاریخ رقم کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج سے دنیا کو غلط پیغام گیا۔

اپوزیشن کا کل کا احتجاج جمہوری نہیں تھا۔ پارلیمانی دائرے میں اپوزیشن کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں۔ ایوان نے اپوزیشن کے دو ممبران کو معطل کیا۔ یہ مشکل اور ضروری فیصلہ تھا۔ احتجاج ایک دائرے میں رہ کر کرنا چاہئیے۔ اپوزیشن کے ممبر آصفہ بی بی سے ڈرتے ہیں۔ بلاول بھٹو کامزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کی پارلیمان کی کاروائی پر کوئی توجہ نہیں۔

اپوزیشن کی توجہ صرف اپنے آپ کو ریلیف دلوانے کی کوشش پر ہے۔ وہ این آر او چاہتی ہے۔ اپوزیشن کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ پوری دنیا میں کل بہت برا پیغام گیا۔ کل گالیاں نکالی گئیں، باجے بجائے گئے۔پارلیمان کا تقدس پامال کیا گیا ۔ اپوزیشن نے بد ترین تاریخ رقم کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے آج مجبوراً ایک قدم اٹھایا۔ ہم تو چاہتے تھے کہ ایسا اقدام اٹھانے کی ضرورت نہ پڑے۔

ایسے رولز طے کیے جائیں جس میں ایک دوسرے کی تضحیک نہ کی جائے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آج جو اقدام کیا امید ہے اس کے بعد بہتری آئے گی۔ اپوزیشن والے آصفہ بھٹو ایک اکیلی لڑکی سے ڈرتے ہیں۔ بارشوں کے باعث صورتحال تشویشناک ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ کامیاب ترین دورہ تھا ۔ اس دورے کے نتیجے میں پاکستان کی عوام کو روزگار ملے گا اور ملک کی معیشت سنبھلے گی۔