بجلی کی کمپنیاں اووربلنگ سے سندھ کے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہی ہیں ،سید ناصر حسین شاہ

ملک گروپ ،مائی انرجی

پیر 22 اپریل 2024 23:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) پنجاب کے بعد بجلی کی کمپنیوں کا سندھ کی عوام کہ جیبوں پر ڈاکہ، کے الیکٹرک،حیسکو اور سیپکو اوور بلنگ کررہے ہیں،تمام سرکاری دفاتر میں اسمارٹ میٹرز نصب کرنے کے حوالے سے کے الیکٹرک حیسکو اور سیہکو کو رقم ادا کردی گئی ہے لیکن ان اداروں نے رقم لینے کے باوجود 70 فیصد اسمارٹ میٹرز نصب نہیں کئے گئے ۔

یہ نشاندھی صوبائی وزیر توانائی ،پلاننگ وڈیویلپمنٹ سید ناصر حسین شاہ نے پیر کو مقامی ہوٹل میں ملک گروپ آف کمپنیز،مائی انرجی اورہینیرسن کی جانب سے سولر انرجی کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک,حیسکو اور سیپکو کراچی سمیت سندھ کی عوام سے اوور بلنگ کی مد کروڑوں روپے وصول کیے ہیں، کے الیکٹرک,حیسکو اور سیبکوکی جانب سے اوور بلنگ پر ایکشن لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ملک گروپ کے چیئرمین ملک خدا بخش،سی ای او مائی انرجی محمدندیم مرزا،چیئرمین مائی ا نرجی طارق وزیر علی،عبدالسمیع خان اور عائشہ ملک نے بھی خطاب کیا۔جبکہ خالد تواب،گلزارفیروزبھی موجود تھے۔صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت ایکشن جاری رکھے گی اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے حکم پرعوام سے اوور بلنگ ککی مد میں لئے گئے پیسے واپس بھی دلوائے ہیں، صوبے بھر کے تمام سرکاری اداروں میں اسمارٹ میٹر کین تنصیب کی ادائیگی کی گئی ہیں، سرکاری پیسوں کی ادائیگی ہونے کے باوجود کے الیکٹرک،حیسکو اور سبکو نے صرف 30 سے 35 فیصد اسمارٹ میٹر نصب کیے ہیں،سرکاری اداروں میں بھی اوور بلنگ کی شکایت تھی دور کرنے کے لیے اسمارٹ میٹر کی ادائیگی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کے ای،حیسکو اور سیبکو نے ایک سال بعد بھی رقم لینے کے باوجود اسمارٹ میٹر نصب نہیں کیے ہیں،شہر اور صوبے میں اوور بلنگ کی شکایت اور ناجائز ڈسکننکشن پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی کمیٹی کام کررہی ہے ،شکایت ملتی ہے کہ تین چار لوگوں کی پیمنٹ نہ ہونے پر پوری پوری بلڈنگ کی بجلی منقطع کردی جاتی ہے ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی کمیٹی کیمطابق ایک نادہندہ کے خلاف کاروائی کے بجائے بجلی کمپنیوںکی جانب سے پورے علاقے یا بلڈنگ کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ متبادل انرجی پر کام کیا جائے،ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے بجلی کے بلوں میں کمی کے لئیے اقدامات کی ہدایات کی گئی ہیں،ورلڈ بینک سمیت کئی پروجیکٹس ہیں جن پر کام ہورہا ہے،مینوفیکچرنگ کے لئے اگر زمین کا مسئلہ درپیش ہو تو ہمیں بتایا جائے سندھ حکومت انہیں حل کرے گی ۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہمیں سندھ میں نیپرا کے ساتھ ٹیرف کے مسائل آتے ہیں،ہم نی100،200اور300یو نٹ والے صارفین کا ڈیٹا لیا ہے۔

50میگا واٹ کے تقریباً4منصوبوں پر کام شروع کردیا گیا ہے،سولر پینلز کی درآمدات سے جان چھوٹنی چاہیئے،سندھ حکومت سولر پینلر کی مینوفیکچرنگ کیلئے صنعتکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی،سندھ میں چار سولر پارکس منظور ہیں جبکہ نئے بجٹ میں مزید پارک پر کام کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبے کے ڈیٹا کے مطابق 5 لاکھ گھروں میں بجلی موجود نہیں ہے،پانچ لاکھ سولر پینلز دئیے جائیں گے۔

چیئرمین ملک گروپ ملک خدا بخش نے کہا کہ پاکستان میں سولر پینل کی مینوفیکچرنگ کی جائے گی تاکہ اس کی درآمد سے جان چھوٹے اور ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچ سکے،انڈسٹری لگنے سے ہی نوجوانوں کو روزگار میسر آئے گا،ہم مائی انرجی اورہینیرسن کے ساتھ ملکر وزارت توانائی کے ساتھ ملکر سندھ کو روشن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود ہم ملکی معاشی استحکام کیلئے فیصلے کررہے ہیں۔

محمدندیم مرزا نے کہا کہ ہمارا گروپ پاکستان میں انرجی کرائسز کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔طارق وزیرعلی نے کہا کہ ہینرسن نے مائی کراچی کو پارٹر بنایا جس سے پاکستان اور چائنا کے مابین کاروبار کوفروغ ملے گا،شمسی توانائی امید کی ایک کرنے ہے اور ماحول دوست انرجی کی فراہمی سے اربوں ڈالر کی بچت کررہی ہے۔#