پاکستان سی پیک کے ذریعے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا شراکت دار ہے، سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ

منگل 30 اپریل 2024 16:20

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2024ء) پاکستان کے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ نے کہا کہ پاکستان کے لئے چین کا دوست اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے ذریعے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا شراکت دار ہونا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران مضبوط چین پاکستان تعلقات کے باہمی فائدے پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، برآمدات، سیاحت اور روابط بڑھانے کی حمایت کی۔

سلمان شاہ نے ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت اور ابھرتی ہوئی ورچوئل اکانومی کو اپنانے میں دوسرے ممالک بالخصوص پاکستان کے ساتھ چین کے وسیع تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے چین کو دنیا کی سب سے بڑی منڈی کے طور پر اجاگر کیا اور فی کس آمدنی میں اضافے کی وجہ سے تیزی سے ترقی کی پیش گوئی کی، جو سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش موقع ہے۔

(جاری ہے)

سلمان شاہ نے چین کے سٹریٹجک اقدامات جیسے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو سراہا جو چین کو یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے ملاتا ہے۔ انہوں نے چین کی اقتصادی ترقی اور عالمی سرمایہ کاروں کے لیے چین کی اہمیت کو آگے بڑھانے والی نئی معیاری مینوفیکچرنگ قوتوں پر زور دیا۔ انہوں نے چین کی ترقی میں نئی معیاری پیداواری قوتوں کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آج چین کی ترقی حیرت انگیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اس وقت بہت سے نئے شعبوں میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے، دنیا کو چین کے اقتصادی ماڈل سے سیکھنا چاہیے۔ نئی معیاری پیداواری قوتوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چین اپنی ترقی میں بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت سمیت تمام جدید ذرائع استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے چین کی نام نہاد ’’معاشی گنجائش‘‘ پر مغرب کی تنقید کو مسترد کر تے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین کی ترقی کی صلاحیت بہت وسیع ہے۔

سلمان شاہ نے مختلف شعبوں میں مواقع کا حوالہ دیتے ہوئے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی چینی مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ چین جدت اور ترقی کو جاری رکھے گا، چینی مارکیٹ مزید پائیدار ہوگی۔ یہ خوبیاں چینی مارکیٹ کو عالمی سٹیک ہولڈرز کے لیے پرکشش بناتی ہیں۔ سلمان شاہ نے پاکستان کے ساتھ تعاون پر چین کی آمادگی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے آنے والے سالوں میں باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کی پیش گوئی کی۔