F N25کراچی،خضدار، کوئٹہ اور چمن روڈ کے مقدمہ کی سماعت پر عدالت عالیہ نے فریقین کو اپنی اپنی پراگریس رپورٹ جمع کروانے کے لئے آئندہ تاریخ سماعت 23 مئی 2024 تک مہلت دے دی

منگل 30 اپریل 2024 22:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) عدالت عالیہ بلوچستان کے جج عبداللہ بلوچ اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ڈویڑنل بنچ نے N25کراچی،خضدار، کوئٹہ اور چمن روڈ کے مقدمہ کی سماعت کی جس میں ممبر پلاننگ ڈویڑن، این ایچ اے اسلام آباد عاصم امین، ممبر این ایچ اے بلوچستان بشارت حسین، جی ایم این ایچ اے ساو ٴتھ نور الحسن، جی ایم این ایچ اے ویسٹ اشرف شاہ بلوچ، نصیر احمد بنگلزئی ڈپٹی اٹارنی جنرل، نصرت بلوچ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل اور مدعی الہیٰ بخش مینگل ایڈوکیٹ حاضر تھے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر زیارت کراس سنجاوی روڈعصمت اللہ صابر ، ایکس ای این سی اینڈ ڈبلیو ارباب محمد ایوب پیش ہوئے۔ اس موقع پر ممبر پلاننگ این ایچ اے عاصم امین نے عدالت تفصیلی بریفنگ دی اور N25کراچی، خضدار، کوئٹہ اور چمن سیکشن کی دو رویا بنانے کی تمام ٹیندر نوٹسسز کی کاپی پیش کی جو کہ 16 اور 26 مئی 2024 تک طلب گئے ہیں اور انہوں نے یہ باور کروایا N25 کے مندرجہ بالا سیکشن کے ورک آردڑ 30 جون 2024 سے پہلیپہلے جاری کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس مرحلے پر انہوں نے مطلوبہ فنڈز جو کہ تقریباً 42 ارب روپے بنتے ہیں پلاننگ ڈویڑن اور فنانس ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کے ساتھ باقاعدگی سے اپنی پیش رفت کے بارے میں معزز عدالت کو آگاہی دی۔ اس موقع پر عدالت نے پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کو بذریعہ سیکرٹری پلاننگ ڈیپارٹمنٹ اور وفاقی حکومت کینمائندے کو ہدایات جاری کیں کہ N25کی تعمیر کے سلسلے میں مطلوبہ فنڈز این ایچ اے کو بلا تاخیر جاری کئے جائیں تاکہ N25 کی دو رویا روڈ کی تعمیر جلد از جلد مکمل کی جا سکے اس موقع پر ممبر پلاننگ این ایچ اے نے عدالت کو مزید باور کروایا کہ مذکورہ فنڈز حکومت پاکستان اپنے وسائل سے ہی فراہم کرے گی۔

اس موقع پر ممبر این ایچ اے بلوچستان نے عدالت کو یقین دلایا کہ این ایچ اے بلوچستان کے تمام ہائی ویز کی مرمت کے سلسلے میں اپنے ہی مالی وسائل سے کرنے کے قابل ہے اس سلسلے میں سی پیکN85 سوراب گوادر روڈ جو کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے کی مرمت ہنگامی بنیادوں پر شروع کر رہا ہے۔ اس موقع پر جی ایم این ایچ اے ویسٹ اشرف شاہ بلوچ نے سوراب گوادر سی پیک روڈ کی مرمت کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے عدالت کو آگاہی دی اور یقین دہانی کروائی کہ جلد سی پیک روڈ کی مرمت شروع کی جائے گی جس کیلئے وہ آئندہ تاریخ سماعت پر اپنی رپورٹ معزز عدالت میں پیش کریں گے۔

کوئٹہ، زیارت، سنجاوی روڈ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے عدالت کو آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی حکومت کا پراجیکٹ ہے جس کے فنڈز 2021 میں منظور ہوئے تھے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے مکمل طور پر کام شروع نہیں کیا جا سکا۔ جبکہ انکے محکمہ نے اس بابت وفاقی حکومت اور پلاننگ ڈویڑن کو بارہا رابطہ کیا معزز عدالت نے اس موقع پر پلاننگ ڈویژن کے نمائندہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ان کو ہدایت دی کہ کوئٹہ، زیارت، سنجاوی روڈ کیلئے درکار تمام فنڈز جلد از جلد جاری کئے جائیں تاکہ اس روڈ کی تعمیر اور تکمیل بر وقت ہو سکے۔

عدالت نے اس موقع پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی عوام جو کہ پہلے ہی سے بنیادی حقوق کی عدم فراہمی سے دوچار ہیں مذکورہ بالا منصوبوں کی عدم تکمیل انکے مسائل میں مزید اضافے کا باعث بن رہا ہے لہذا ہمیں وفاقی حکومت سے پوری امید ہے کہ وہ بلوچستان کی شاہراہوں کی مرمت کیلئے ترجیحی بنیادوں پر بروقت فنڈز کی فراہمی کو ممکن بنائے گی۔

اس موقع پر ایکس ای این سی اینڈ ڈبلیو حب عدالت کے ایک پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ N25پر مغربی بائی پاس حب کے قریب ایک دو رویا پل بنانے کے سلسلے میں این ایچ اے نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو حکومت بلوچستان سے رابطہ کر لیا ہے جبکہ اس سلسلے میں ممبر این ایچ اے بلوچستان سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے عدالت سے مہلت طلب کی کہ آئندہ تاریخ سماعت پر اس بارے میں معزز عدالت کو آگاہ کریں گے۔عدالت عالیہ نے فریقین کو اپنی اپنی پراگریس رپورٹ جمع کروانے کے لئے آئندہ تاریخ سماعت 23 مئی 2024 تک مہلت دے دی۔