برطانیہ اورآئرلینڈ کی حکومتوں کے درمیان تارکین وطن کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کرگئے
لندن غیرقانونی تارکین وطن کو ان کے ملک میں دھکیل رہا ہے جس میں برطانوی پولیس معاونت کرتی ہے. آئرش حکومت کا الزام
میاں محمد ندیم جمعرات 2 مئی 2024 15:51
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے گڈ فرائیڈے ایگریمنٹ کے تحت ” کامن ٹریول ایریا“ اور بریگزٹ انخلا کے معاہدے کے حصے کے طور پر سخت سرحدی انتظامات نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا آئرش حکومت کو اپنے وعدوں پر قائم ہے مگر برطانیہ کو بھی سرحدکا احترام کرنا چاہیے .
آئرش وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ الٹا ہم پر الزامات لگا رہا ہے کہ آئرلینڈ سے پناہ گزین برطانیہ میں داخل ہورہے ہیں ہمارے پاس نہ صرف ٹھوس ثبوت بلکہ مکمل اعدادوشمار موجود ہیں ہم بین الاقوامی معاہدوں میں پسند کی چیزیں چن کر باقی کو چھوڑ نہیں سکتے جیسا کہ برطانیہ کررہا ہے. ادھر برطانیہ کے ہوم آفس کا کہنا ہے برطانیہ پر آئرلینڈ سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کو قبول کرنے کی کوئی قانونی ذمہ داری نہیں ہے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ غیر قانونی ہجرت روکنے کے لیے ہمارا مضبوط نظام کام کررہا ہے. برطانوی وزیراعظم رشی شونک کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر نگرانی بڑھنا مسلے کا حل نہیں ہمیں مل کرکام کرنا ہوگا تاکہ ہم مشترکہ” ٹریول ایریا“ کے ارد گرد اپنی سرحدوں کو مضبوط کریں وزیراعم ہیرس نے کہا کہ رشی سونک بلدیاتی انتخابات سے پہلے والی سیاست کررہے ہیںجبکہ ہمارے لیے یہ اہم معاملہ ہے . آئرش وزیراعظم نے کہا کہ شمالی آئرلینڈ کے ساتھ سرحدپر افسران کی تعیناتی ہمارا فیصلہ ہے جوکہ ایک آزاد ملک کی حیثیت سے ہم کرسکتے ہیںادھر شمالی آئرلینڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئرش وزیراعظم سے سرحد پر افسروں کی تعیناتی پر بات ہوئی ہے اور انہوں نے تعیناتی کو موخرکرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری ہوم آفس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ برطانیہ کسی بھی دوبارہ داخلے یا واپسی کے انتظامات کو قبول نہیں کرے گا جو ہمارے مفاد میں نہ ہو واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان یہ تنازع پچھلے کچھ سالوں سے چل رہا ہے کہ آئرلینڈ برطانیہ کی جانب سے بجھوائے گئے پناہ گزینوں کو واپس برطانیہ بجھوادیتا ہے جسے برطانیہ ”غیرقانونی“قراردیتا ہے . ٹین ڈاﺅننگ اسٹریٹ کا کہنا ہے کہ برطانیہ ناکام پناہ گزینوں کو آئرلینڈ سے واپس نہیں لے جائے گا اور ہم کبھی بھی یورپی یونین کے ساتھ وسیع تر ”بوجھ کی تقسیم“ کے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس کا مطلب ہے اور بھی زیادہ پناہ گزینوں کو قبول کرنا گڈ فرائیڈے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد 26 سالوں میں آئرش حکومت نے زمینی سرحد سے انفراسٹرکچر اور چیک پوسٹوں کو ہٹا دیا تھا جبکہ پولیس افسران کو بھی سرحد سے واپس بلالیا گیا تھا برطانیہ کا کہنا ہے کہ ڈبلن نے بریگزٹ مذاکرات کے دوران اصرار کیاتھا کہ سرحد کو کھلا رہنا چاہیے جب 2019 میں، برطانیہ نے دونوں طرف سرحد سے پانچ سے دس میل پیچھے کسٹم کلیئرنس سینٹرز قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی تو اس وقت کے آئرش وزیر خارجہ سائمن کووینی نے اسے مسترد کر دیا تھا. برطانیہ اور یورپی یونین نے برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ کے درمیان آئرش سمندری سرحد بنانے پر اتفاق کیا ہے یہ تنازع آئرلینڈ میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی تعداد پر بڑھتے ہوئے سیاسی تنازع کے درمیان سامنے آیا ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین اور رونڈا کے پناہ گزینوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ہے. پچھلے ہفتے آئرلینڈ کی کاﺅنٹی وکلو میں پناہ کے متلاشیوں کے لیے مظاہر ہ کرنے والوں نے پولیس پر حملہ کردیا تھا جس پر پولیس نے چھ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ‘ پچھلے سال ڈبلن میں مہاجرین مخالف فسادات ہوئے تھے جس کی وجہ آئرلینڈ کی حکومت نے پناہ کے متلاشیوں کو دی جانے والی امداد میں کٹوتی کی تھی یہ مسئلہ جون میں ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات پر غالب آنے کے لیے یقینی نظر آتا ہے. آئرش حکومت کا کہنا ہے کہ ڈبلن میں پناہ حاصل کرنے والے تارکین وطن میں سے 90 فیصد تک برطانیہ سے آرہے ہیں اور انہوں نے اعداد و شمار کا استعمال ان مطالبات کو جواز فراہم کرنے کے لیے کیا ہے کہ برطانیہ ان پناہ گزینوں کو واپس لے ان کا کہنا ہے کہ چونکہ پناہ گزین برطانیہ میں رہنے سے خوف محسوس کرتے ہیں اور انہیں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ برطانوی حکام نے آئرش حکومت کے دعوﺅ ں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے شمالی آئرلینڈ سے زمینی سرحد پار کرکے آئرلینڈ میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد ڈبلن کی بتائی جانے والی تعداد سے بہت کم ہے.مزید اہم خبریں
-
غزہ میں امداد کی ترسیل کا زمینی راستے سے بہتر کوئی متبادل نہیں
-
ایک بار خاکروب کی وردی پہن کر بھی دیکھ لیں
-
خیبرپختونخواہ حکومت نے پنجاب کے کسانوں سے گندم کی خریداری شروع کر دی
-
ناکافی قانون سازی قدرت کے خلاف جرائم کی روک تھام میں رکاوٹ
-
تیل و گیس کی مقامی پیداوار میں اضافے کا اعلان
-
قیامت خیز گرمی کا نتیجہ، مری اور مارگلہ کے پہاڑوں پر آگ بھڑک اٹھی
-
آرمی چیف کو خط اپنی ذات کیلئے نہیں ملک کیلئے لکھوں گا، عمران خان
-
پاک فوج کے سربراہ سے ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کی ملاقات ، آرمی چیف کی ٹیم کی شاندار کارکردگی پر تعریف
-
مریم نوازکی ایلیٹ فورس کے یونیفارم کی ویڈیوزوائرل
-
دبئی لیکس میں نون لیگ اور پیپلزپارٹی کے پورے کے پورے ٹبر شامل ہیں
-
حکومت بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے.شہبازشریف
-
پاکستانیوں کے دل اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ‘ کیسے ممکن تھا کہ آزاد کشمیر میں ہمارے بہن بھائی مشکل میں ہوں اور ہم چین سے بیٹھیں. شہبازشریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.