پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کو پرعزم ہیں،مجموعی قومی پیداوار میں اضافے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اصلاحات لا رہے ہیں،وزیراعظم کاانٹرویو

پیر 13 مئی 2024 15:38

پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سازگار  ماحول فراہم کرنے  کو پرعزم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے معیشت کی بحالی کو پہلی ترجیح اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو دنیا کے لئے مثال قرار دیتےہوئے کہاہے کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں،مجموعی قومی پیداوار میں اضافے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اصلاحات لا رہے ہیں،کرپشن کےخاتمے کےلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ اعلیٰ سطح حالیہ روابط سے معشت میں بہتری آئی گی۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے العربیہ نیوزچینل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں،پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی دنیا میں مثال نہیں،دونوں برادر ممالک کی غم و خوشی مشتر ک ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہاکہ میراسعودی عرب کا حالیہ دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ 8 برسوں میں مثالی کامیابیاں حاصل کی ہیں جو ان کی مدبرانہ فراست و مثالی قیادت کےسبب ہی ممکن ہو سکا ہے۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کا مملکت کا وژن 2030 دنیا کے لئے ایک مثالی ماڈل ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ اعلیٰ سطح کے حالیہ روابط سے معیشت میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی وزیراعظم کا سب سے پہلے سعودی عرب کادورہ ایک روایت رہی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ اور اعلیٰ سرمایہ کاری وفد کا وفد کا دورہ پاکستان نیا سنگ میل ثابت ہو گا۔

وزیراعظم نے کہاکہ حکومت پاکستان کی پہلی ترجیح معیشت کی بحالی ہے۔ کویت، متحدہ عرب امارات ، قطر ، ترکی اور چین سے تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے پر عزم ہیں۔دوست ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور تجارت کو فروغ دے رہے ہیں ۔ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ہماری حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کی بحالی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو سنگین چیلنجز کاسامنا ہے،کرپشن کےخاتمے کےلئے اقدامات کررہے ہیں،بیرونی قرضوں سے نجات اور ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہے ہیں۔مجموعی قومی پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔\932