احتجاج کے دوران پیش آنیوالے واقعات کی جوڈیشل انکوائری ، ملوث کرداروں کو سخت سزا دی جائے،خواجہ خرم عزیز

جمعہ 17 مئی 2024 17:49

لوٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) آزادکشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعات کی جوڈیشل انکوائری ، ملوث کرداروں کو سخت سزا دی جائے ، ان خیالات کا اظہار خواجہ خرم عزیز جموں وکشمیر نیشنل سٹوڈنٹ فیڈریشن ، جموں وکشمیر نیشنل عوامی پارٹی لوٹن برطانیہ نے ڈڈیال ، مظفرآباد میں نہتے کشمیری مظاہرین کو گولیاں اور پرتشدد واقعات کی شفاف تحقیقات اور جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کتنی ستم ظریفی ہے کہ ایک عام آدمی ، تاجر اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے احتجاج کرتا ہے اور حکومت بے حسی کاکردار ادا کرکے خطہ میں انتشار پھیلانے کی مذموم کوشش کرے اور انتظامی افسران ، حکومتی مشینری اپنے حقوق میں آواز بلند کرنے والے مظاہرین پر لگا دی جائے تو اس کے مثبت نتائج کیسے آ سکتے ہیں، ڈڈیال کے بعد مظفرآباد میں نوجوانوں پر جس طرح گولیاں چلائی گئیں میں ان سے دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں اس لیے آئندہ ایسی کوئی بھی حرکت کرنے سے پہلے حکمران ہوش کے ناخن لیں اگر بے گناہ نوجوانوں کے خون کا حساب نہ کیا گیاتو تارکین وطن دنیا بھر میں صدابلند کریں گے ، کشمیری قوم وہ انمول ہیرا ہے جس کا کوئی مول نہیں، کشمیری قوم کیلئے اپنے حقوق کیلئے جان دنیا اور لینا کوئی نئی بات نہیں ، ہم اس عوامی تحریک کو کشمیرکی آزادی کی تحریک بنانے کے خواہاں ہیں، 75 سالوں سے کشمیری عوام صرف مذاکرات اور ظلم و جبر سہتے آئے ہیں لیکن اب کشمیری قوم بیدار ہو چکی ہے اور اب کشمیر کی آزادی سے کوئی نہیں روک سکتا، کشمیریوں کا خون اتنا سستا نہیں کہ جو کا دل کرے گولیاں چلا کر چلا جائے ،انہوں نے آزادکشمیر بھر کے ایسے نوجوان جو اس تحریک میں شانہ بشانہ رہے کو خراج تحسین پیش کیا اور جو شہید ہوئے ان کے لواحقین سے رنج و غم کا اظہار کیا کہ کشمیرکے شہداء کاخون آزادی کی نوید ہے اور ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے ۔