سونے سے دو پہلے گھنٹے کھانے کی عادت ‘پودینے‘ادرک اور سونف کی چائے سے معدے کی تیزابیت سے بچا جاسکتا ہے. ماہرین
بدلتا طرززندگی‘ زیادہ چکنائی‘مصالحوں والی غذائیں اور فاسٹ فوڈ اور بیکری مصنوعات کا بڑھتا ہوا استعمال تیزابیت کی بڑی وجوہات میں سے ہیں‘ضرورت سے زیادہ معدے کی جلن کی ادویات کا استعمال سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے .طبی ماہرین
میاں محمد ندیم اتوار 19 مئی 2024 19:54
(جاری ہے)
اگر اس چیز کے بند ہونے پر علامات غائب ہو جائیں اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ جب اسے دوبارہ متعارف کرایا جائے تو علامات واپس آ جائیں تو ممکنہ طور پر وہ (سینے کی جلن کا) ایک محرک ہے وڈ لینڈ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ایسی کوئی مخصوص غذا نہیں جو ریفلیکس کو بہتر کرتی ہو لیکن وہ یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ بڑے اور چکنائی والے کھانے سے پرہیز کریںخاص طور پر سونے کے وقت کے آس پاس جب آپ لیٹ رہے ہوں تو زیادہ نہ کھائیں اس سے یہ ہوگا کہ معدہ اور غذائی نالی کے درمیان دباﺅ کم ہوگا جس سے جزر کم ہو سکتا ہے.
وڈلینڈ اور کینیڈی دونوں کا کہنا ہے کہ غذا کے ذریعے سینے کی جلن کو روکنا خوراک کے کم کرنے کے ذریعے علامات کو روکنے کی کوشش کرنے سے کہیں زیادہ موثر ہے اس کے ساتھ وڈلینڈ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس کے متعلق انٹرنیٹ ایسی کہانیوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ان کی اسناد نہیں ہے. ماہرین کا کہنا ہے کہ تیزابیت بڑھانے والے ٹریگر فوڈز کو کم کرنے کے علاوہ صحت مند غذا کو اپنانے کے دوسرے ثانوی فوائد ہیں جو جزر سے بچا سکتے ہیں بحیرہ روم کی خوراک میں سیر شدہ چکنائی کم ہوتی ہے، پودوں سے بھرپور مصنوعات اور کم الکحل ان میں شامل ہیں یہ اکثر موٹاپے کم کرنے کے لیے ہوتے ہیں اور موٹاپا گیسٹرک ریفلیکس کے خطرے کا ایک بڑا عنصر ہے یہ عام طور پر پیٹ کے دباﺅ میں اضافہ کی وجہ سے ہوتا ہے جس کے نتیجے میں غذائی نالی میں تیزاب کے ابھار کو فروغ ملتا ہے. جبکہ کینیڈی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی زیادہ تر توجہ ڈائٹ اور ریفلیکس کو کم کرنے پر ہوتی ہے لیکن اس کے بجائے کچھ شواہد ایسے ہیں کہ پھل، سبزیاں، اناج، مچھلی اور مرغیاں اور انڈے بھرپور احتیاط کے ساتھ لی جانے والی غذا علامات کو کم کر سکتی ہے اس کے ساتھ دیگر طرز زندگی کے عوامل بھی اہمیت کے حامل ہیں لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ ایسا کیوں ہے کینیڈی کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم کی خوراک عام طور پر پھل، سبزیوں، پھلیوں، اور کم پروسس شدہ سرخ گوشت پر مشتمل ہوتی ہے، اور یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اس کا تعلق گیس اور جزر والی بیماریوں سے کم ہے. انہوں نے کہا کہ پودینے کی چائے یا پودینے کا تیل اس معاملے میں دلچسپ ہے کیونکہ یہ معدے کی علامات جیسے پیٹ میں درد، اپھارہ اور پیٹ پھولنے میں بہت مفید کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ آنتوں کی دیواروں کے ہموار پٹھوں کو سکون فراہم کرنے کا کام کرتے ہیںپودینے کے اس اثر کا مطلب یہ ہے کہ یہ معدے کے جوڑ پر ان عضلات کو بھی آرام دیں گے جو نظریاتی طور پر زیادہ تیزاب کو اوپر کی طرف جانے اور علامات کو خراب کرنے کی اجازت دیتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ ضرورت سے زیادہ ”اینٹی ایسڈز“کا استعمال بہت ساری دیگر بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے اس لیے سونے سے دوگھنٹے پہلے کھانا کھانے اور پودینے ‘ادرک اور سونف کی چائے کو معمول بنالیں تو معدے کی جلن سے محفوظ رہا ہے.مزید اہم خبریں
-
ہتک عزت قانون کی تین شقوں پر عملدرآمد عدالتی فیصلے سے مشروط
-
سلامتی کونسل: غزہ میں ’فوری اور جامع جنگ بندی‘ کی امریکی قرارداد منظور
-
غزہ: خواتین کی قیادت میں مصروف عمل امدادی تنظیموں کی معاونت پر زور
-
ٹیکس ریٹ کے مطابق لگایا جائے تو 2760ارب روپے بنتا ہے
-
جانیے کہ کوسپ 17 میں کیا ہونے جا رہا ہے؟
-
اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم 9اعشاریہ110 ارب ڈالر جبکہ بینکوں کے پاس 5اعشاریہ106 ارب ڈالرہیں جو تقریبا 2 ماہ کے درآمدی بل کے لئے کافی ہے.وفاقی وزارت خزانہ
-
ملک کی ترقی، معیشت کی بحالی اور عوامی کی خوشحالی کیلئے حکومت موجودہ وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنائے گی. شہبازشریف
-
پاکستان میں ڈالر کی قیمت اور مہنگائی میں اضافے کے باعث آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا پڑے گا.خواجہ آصف
-
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے خود کو پیش کردیا
-
افریقی ملک ملاوی کے نائب صدر اور 9 دیگر اعلی حکام کو لے جانے والا طیارہ لاپتا ہو گیا
-
الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ نون کی اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی نشستوں پرشکایات کا معاملہ دوسرے ٹربیونلز کو بھیجنے کی درخواست منظور کر لی
-
عمران خان کہتے آرمی چیف، ڈی جی آئی سے مذاکرات کروں گا جبکہ گالیاں بھی دیتے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.