میرے خلاف زمین کی الائمنٹ کے الزامات محض ایک پروپیگنڈہ ہے، میر واعظ

سری نگر میں ان کی نگین کی رہائش گاہ ان کے والد میر واعظ مولوی محمد فاروق نے 1973 میں خریدی اور تعمیر کی تھی اور اس علاقے میں موجودہ کوئی جائیداد ان کی نہیں ہے

بدھ 22 مئی 2024 16:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی حکام کی طرف سے اپنے خلاف زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں الزامات کو بے بنیاداور انہیں بدنام اور ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ سری نگر میں ان کی نگین کی رہائش گاہ ان کے والد میر واعظ مولوی محمد فاروق نے 1973 میں خریدی اور تعمیر کی تھی اور اس علاقے میں موجودہ کوئی جائیداد ان کی نہیں ہے۔میرواعظ عمر فاروق، جو 3 مئی سے مسلسل گھر میں نظربند ہیں، نے بتایا کہ انہیں الزامات کے حوالے سے حکام کی جانب سے کوئی اطلاع یا نوٹس نہیں ملا ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ الزامات انکے خلاف جاری پروپیگنڈے کا تسلسل ہیں۔

قبل ازیں اینٹی کرپشن بیورو نے میر واعظ عمر فاروق اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف نگین میں ان کی رہائش گاہ سے متعلق زمین کی الاٹمنٹ کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ تاہم میر واعظ عمر فاروق نے کسی بھی غلط کام کی تردید کی ہے اور ان الزامات کو سیاسی طور پر انہیں بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔