Live Updates

ڑ*جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی کا احتجاج 75 ویں روز بھی جاری رہا

بدھ 22 مئی 2024 20:15

v کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی کو درپیش مالی بحران جس کے باعث یونیورسٹی میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور یونیورسٹی کے زیر اہتمام سینٹرز کے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی اور انکے مستقل حل کے لئے بلوچستان یونیورسٹی کیمین گیٹ سریاب روڈ کے مقام پر احتجاجی کیمپ میں 75 ویں روز کو بھی دھرنا جاری رہا علاوہ ازیں اس کے بعد سریاب روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کیاختتام پر احتجاجی جلسہ زیرصدارت بلوچستان یونیورسٹی ایڈمنسٹریٹو اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر نذیراحمدلہڑی منعقد ھوا احتجاجی جلسے سے نذیراحمدلہڑی، پروفیسرڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی ،فریدخان اچکزئی، گل جان کاکڑ، سید محبوب شاہ اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 75 روز سے تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت ادائیگی اور ریسرچ سینٹرز کے ملازمین کی 30 فیصد منظور شدہ تنخواہ کے لئے پرامن احتجاج کررہے ہیں لیکن اب تک نا صوبائی حکومت اور نا وفاقی حکومت نے کوئی مثبت قدم اٹھا ہیں تو مجبورا بروز جمعرات کو احتجاجی کیمپ مین سریاب روڈپر لگایا جائے گا اور سریاب روڈ کو مکمل طور پر بلاک کیا جائے گا مقررین نے وزیر اعلی و گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان، سمیت اس کے زیر اہتمام سینٹرز کو درپیش سخت مالی بحران کی مستقل حل کیلئے آنے والے سالانہ بجٹ میں کم ازکم دس ارب روپے اور انڈونمنٹ فنڈز کے لئے پانچ ارب روپے مختص کریں، اور ملازمین کے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کے اعلان کے مطابق فوری طور پر بیل آوٹ پیکیج جاری کیا جائے تاکہ عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی ممکن ہوسکے۔

(جاری ہے)

جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان نے پرنٹ والیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے نمائندوں سے احتجاج کو بھر پور گوریج کی استدعا کی گئی ھے اور تمام وکلا، طلبا تنظیموں، سیاسی جماعتوں کے رہنماں ودیگر سے شرکت کی اپیل کی گئی ھے ۔
Live بجٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات