بلوچستان کی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے کو پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ دی جائے ،بلوچستان میں تمام روڈ بالخصوص ژوب میر علی خیل روڈ پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ اوردیگر کی پریس کانفرنس

جمعرات 23 مئی 2024 01:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2024ء) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ،ژوب کے ضلعی صدرباران خان کلیوال نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے کو پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ دی جائے ،بلوچستان میں تمام روڈ بالخصوص ژوب میر علی خیل روڈ پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور ٹانک کی طرف سے جلد از جلد کام شروع کیا جائے،وفاقی اور صوبائی حکومتیں چمن پرلت کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرتے ہوئے کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ کو ٹریفک کیلئے کھولنے کیلئے اقدامات کریں۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو حضرت علی اچکزئی ،میر یاسین مینگل ، ژوب کے جنرل سیکرٹری محمد دین خروٹ اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک پسماندہ اور ہر لحاظ سے پسماندہ صوبہ ہے بلوچستان کو پراپرٹی ٹیکس سے چھوٹ دی جائے اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی نے باقاعدہ ایک قرار داد بھی منظور کی ہے جو ریکارڈ پر موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں تمام ہمسایہ ممالک بالخصوص افغانستان ،ایران ،چائنا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بہتر بنائے کیونکہ جب ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی ذرائع بحال ہونگے تو اس سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہر قسم کے مسائل و اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تمام روڈ بالخصوص ژوب میرعلی خیل روڈ پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور ٹانگ کی طرف سے جلد از جلد کام شروع کیا جائے اور بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں روڈ کے کام کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے تاکہ لوگوں اور تاجروں کو آمدورفت میں سہولت میسر آسکے، سابق حکومتوں نے عوامی مفاد کیلئے جو منصوبے شروع کئے تھے ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے جامع پالیسی مرتب کی جائے تاکہ عوامی فنڈز کے ضائع کو روکا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے جس سے تاجروں اور عوام میں عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے گزشتہ رات بھی دکی میں کوئلہ لیکر جانے والے ٹرکوں پر نامعلوم افرادنے فائرنگ کرکے ایک ڈرائیورکو شہید کردیا جبکہ دیگر ڈرائیوروں نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں جس کے بعد نامعلوم افراد نے ٹرکوں پر تیل چھڑک کر آگ لگادی جس سے کروڑوں روپے مالیت کے ٹرک جل کر خاکستر ہوگئے دکی سمیت دیگر علاقوں میں آئے روزا س قسم کے واقعات معمول بن چکے ہیںجس سے صوبے میں سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے حکومت تاجروں اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے انہوں نے کہا کہ چمن میں پاک افغان بارڈر پر پاسپورٹ کی شرط عائد کئے جانے کے خلاف پرلت کے زیراہتمام گزشتہ کئی ماہ سے چمن میں تاجروں اور عوام نے دھرنا دے رکھا ہے اور گزشتہ کئی دنوں سے کوژک ٹاپ کو ہرقسم کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا جس کے باعث سڑک کے دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں سامان سے لوڈ ٹرک پھنس کر رہ گئے ہیں بین الاقوامی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سینکڑوں ٹرک مختلف ہوٹل میں کھڑے ہیں اور انکے مالکان تاجروں سے فی دن 20ہزار روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں جو تاجروں کے بس کی بات نہیں ہے وفاقی اور صوبائی حکومتیں پرلت کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کریںاور بین الاقوامی شاہراہ کو کھولنے کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ تاجرحضرات مزید نقصان سے بچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں جن کی تعمیر کیلئے حکومت فوری اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہا کہژوب میں مرکزی انجمن تاجران کے ضلعی صدراباران خان کلیوال اور جنرل سیکرٹری محمد دین ہیں ضلعی انتظامیہ اوردیگر ادارے کسی بھی مسئلے پر مرکزی انجمن تاجران کے صدر سے رابطہ کریں اور تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں۔