یورپ میں تمباکو، الکوہل ،فاسل فیول، الٹرا پروسیسڈ فوڈ کی صنعتیں سالانہ 27 لاکھ انسانی اموات کی ذمہ دار ہیں، عالمی ادارہ صحت

بدھ 12 جون 2024 10:30

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2024ء) اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)نےیورپ میں تمباکو، الکوہل اور فاسل فیول سمیت الٹرا پروسیسڈ فوڈ کی صنعتوں کو سالانہ 27 لاکھ انسانی اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اردو نیوز کے مطابق یورپ کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر ہانز کلوگ نے بیان میں کہا ہےکہ یہ چار صنعتیں ہمارے خطے میں روزانہ 7 ہزار اموات کا باعث ہیں۔

ڈبلیو ایچ او یورپ خطے میں وسطی ایشیا سمیت 53 ممالک شامل ہیں۔ ڈبلیو ایچ کی جانب سے جاری حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ صنعتیں چھوٹی ملٹی نیشلز کی شکل اختیار کر گئی ہیں جس سے اب وہ سیاسی و قانونی سطح پر اثر و رسوخ رکھنے کے قابل ہو گئی ہیں اور عوامی مفادات کے ان تمام قواعد و ضوابط کو روکنے کی طاقت رکھتی ہیں جو ان کے منافع پر اثر انداز ہو سکیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق صنعتیں حربے استعمال کرتے ہوئے مارکیٹنگ سٹریٹجی کے ذریعے لوگوں کا استحصال کرتی ہیں، صارف کو غلط معلومات فراہم کر کے انہیں بہکاتی ہیں اور اپنی مصنوعات کے فوائد سے متعلق غلط دعوے کرتی ہیں۔ یہ حربے گزشتہ صدی میں حاصل کردہ صحت عامہ کے فوائد کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور ممالک کو اپنے صحت کے اہداف تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق انڈسٹریزکی جانب سے لابنگ دل، کینسر اور شوگر جیسے امراض سے نمٹنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ یورپ میں تقریباً 60 فیصد نوجوان اور ہر تیسرا بچہ وزن کی زیادتی کا شکار ہے۔ 2017 کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ یورپ میں دل کی بیماری اور کینسر سے پانچ میں سے ایک موت غیر صحت بخش کھانے کی عادات کے باعث ہوئی۔ ڈبلیو ایچ او نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ غیر صحت بخش مصنوعات کی مارکیٹنگ پر سخت قواعد و ضوابط عائد کریں۔

متعلقہ عنوان :