شہباز شریف کی بجلی کے بلوں پر فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایات،سولر ٹیوب ویلز پر کام تیزی سے کرنے کا حکم

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے سخت معاشی حالات میں کفایت شعاری پلان پر کام تیز کرنے کی ہدایت کر دی، وزارتوں اور محکموں کو ختم کرنے کا پلان پیش ،پانچ وفاقی وزارتوں سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 10 جولائی 2024 13:35

شہباز شریف کی بجلی کے بلوں پر فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایات،سولر ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جولائی 2024 ) وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو بجلی کے بلوں پر فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایا ت جاری کردیں،سولر ٹیوب ویلز پر کام تیزی کرنے کے احکامات جاری،وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے بجلی کے بلوں پر فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزارتوں کو سولر ٹیوب ویلز پر تیزی سے کام کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے سخت معاشی حالات میں کفایت شعاری پلان پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔دوران اجلاس وفاقی کابینہ میں وزارتوں اور محکموں کو ختم کرنے کا پلان پیش کیا گیا جبکہ پانچ وفاقی وزارتوں سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، کشمیر افیئر، وزارت سیفران، صنعت و پیداوار اور وزارت ہیلتھ سروسز سے متعلق کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئی ہیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ادویات کے ٹی وی ،ریڈیو اور پرنٹ میڈیا پر اشتہارات چلانے کی منظوری بھی دی گئی جبکہ وزارتوں میں رائٹ سائزنگ اور ڈاون سائزنگ سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف نے 5 اہم وزارتیں اور محکمے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم کی جانب سے قائم کئے گئے انسٹیٹیوشنل ریفارمز سیل نے رائٹ سائزنگ پر کام شروع کر دیا۔

پانچ وفاقی وزارتوں سے ایک ہفتے میں سفارشات مانگ لی گئی ہیں۔ جن وزارتوں سے سفارشات مانگی گئی ہیں ان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، کشمیر افئیرز، وزارت سیفران ،وزارت صنعت و پیداورا ور وزارت ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے صوبوں کو دی جانے والی وزارتوں کا کردار بتانے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیرخزانہ اور رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی پر مشتمل کمیٹی بنا دی۔ دوسری جانب وفاقی کابینہ نے پی ڈبلیو ڈی کو ختم کرنے کی باضابطہ منظوری دیدی۔ پی ڈبلیو ڈی سے متعلق پورے پلان کی منظوری دی گئی۔