پشاور، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں3 دہشتگرد ہلاک2 پولیس اہلکار زخمی

دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے حصہ لیا، آپریشن پشاور کے مضافاتی علاقے متنی حسن خیل میں کیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 10 جولائی 2024 14:44

پشاور، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں3 دہشتگرد ہلاک2 پولیس اہلکار زخمی
پشاور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جولائی 2024 ) خیبرپختونخوا ہ میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کے دوران 3دہشت گرد ہلاک جبکہ 2پولیس اہلکار زخمی ہوگئے،دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے حصہ لے رہے ہیں۔بتایاگیا ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن خفیہ اطلاع پر پشاور کے مضافاتی علاقے متنی حسن خیل میں کیا جا رہا ہے اور آخری اطلاعات آنے تک آپریشن جاری ہے جس میں دو دہشتگردوں کو ہلاک کر دیاگیا ہے ۔

سیکورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے ۔سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران کارروائی کرتے ہوئے پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور دہشتگردوں کے کئی ٹھکانے تباہ کر دئیے ہیں ۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گزشتہ روزبھی دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کے دوران 2دہشتگردوںکو ہلاک کر دیاگیاتھاجبکہ دہشت گردوں کے خلاف جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید ہوگئے تھے۔

شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا گیا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھاکہ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے مابین آپریشن کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں 2 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں کے خلاف جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد جام شہادت نوش کر گئے تھے۔

کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔ انہوں نے اکتوبر 2020ءمیں پاکستان آرمی کی این ایل آئی رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ 24 سالہ کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد نے 4 سال تک دفاعِ وطن کا مقدس فریضہ انجام دیا تھا۔کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد کے سوگواران میں والد، والدہ، بھائی اور 4 بہنیں شامل تھے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق علاقے سے دہشت گرد عناصر کے خاتمے کیلئے فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں۔ مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پرعزم ہیں۔