صنم جاوید کو مقدمے میں ڈسچارج کرنے کے فیصلے کیخلاف ایف آئی اے نے اپیل دائر کردی

ڈیوٹی مجسٹریٹ کے پاس اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ مقدمے سے ڈسچارج کردیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس کیس کا کوئی بھی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا،پراسیکیوٹر،عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 19 جولائی 2024 11:58

صنم جاوید کو مقدمے میں ڈسچارج کرنے کے فیصلے کیخلاف ایف آئی اے نے اپیل ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19جولائی 2024 ) پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کو مقدمے میں ڈسچارج کرنے کے فیصلے کیخلاف ایف آئی اے نے اپیل دائر کر دی،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ڈیوٹی جج کی جانب سے صنم جاوید کو ایف آئی اے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ڈسٹرکٹ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے کی جس میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر شیخ عامر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ڈیوٹی مجسٹریٹ کے پاس اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ مقدمے سے ڈسچارج کردیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس کیس کا کوئی بھی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور پولیس مقدمات کے حوالے سے ریکارڈ طلب کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ ایف آئی اے کا کوئی ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں طلب نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی ہمارا کوئی نمائندہ ہائی کورٹ پیش ہوا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی تھی۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹٰی آئی رہنما صنم جاوید کی رہائی کی درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔ عدالت نے گرفتاری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی تھی۔

اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ بلوچستان پولیس راہداری ریمانڈ کی استدعا پریس نہیں کر رہی۔ صنم جاوید اب آزاد ہیں اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں۔جسٹس حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے وکیل سے کہا کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں۔ کیا آپ گارنٹی دیتے ہیں کہ وہ آئندہ نامناسب گفتگو نہیں کریں گی جس پر وکیل نے جواب دیا کہ صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کریں گے۔

صنم جاوید کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھاکہ اٹارنی جنرل نے ملاقات میں یقین دہانی کروائی ہے کہ صنم جاوید کو ملک بھر میں کہیں بھی کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں درج ایف آئی ار واپس لی جائے گی۔ اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی بیان دیا کہ اب گرفتاری نہیں ہوگی اور 2 دن میں اسلام آباد اور کوئٹہ میں درج مقدمات واپس لئے جائیں گے۔