ختم نبوتؐ کے انکاری اور ان کے سہولت کاروں کو لگام ڈالنا بہت ضروری ہے،ثروت اعجاز قادری

ہفتہ 3 اگست 2024 18:25

ختم نبوتؐ کے انکاری اور ان کے سہولت کاروں کو لگام ڈالنا بہت ضروری ہے،ثروت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2024ء) فتنہ قادیانیت اپنے منہ کی کھانے کے بعد اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے کسی نہ کسی طریقے سے انتشار پھیلانے کی کوششیں کرتا رہتا ہے۔تحفظ عقیدہ ختم نبوتؐ کیلئے علمائے مشائخ اور عوام اہلسنت سب ایک پلیٹ فارم پر متفق ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے مرکزی صدر انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری حالیہ کورٹ کے فیصلے پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی متفقہ رائے سے آئین بنایا گیا ہے تو ائن میں کسی بھی طرح کی کوئی رد و بدن نہیں کی جا سکتی۔بار بار فٹنہ قادیانیت کو کیوں سر اٹھانے کہ اشارے دیے جاتے رہتے ہیں۔آئین کے مطابق قادیانی دائرہ اسلام سے باہر ہیںاور جو ختم نبوتؐ کا انکاری ہے وہ کبھی بھی اپنے آپ کو مسلمان نہیں کہہ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

عدلیہ کی جانب سے کیے جانے والے اس طرح کے فیصلوں سے ملک میں انتشار پھر سکتا ہے۔

آئین کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔اس لیے قادیانیوں کو کسی طرح کی بھی کوئی رعایت دینا آئین کی خلاف ورزی میں شمار ہوتا ہے۔ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ علمائے کرام اس بات پر متفق ہیں جو ختم نبوتؐ پر ایمان نہیں وہ مسلمان نہیں ہیں،ایسے شر پسند عناصر ہمیشہ اسلام کو نقصان پہنچانے کے لیے نئے نئے طریقے سے ہم پر حاوی ہونے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں۔

ہماری اسلامی تعلیمات ہمیں یہ درس دیتی ہیں کہ ہمارا ایمان جب تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک ہم ختم نبوت پر مکمل یقین کامل نہیں رکھتے ہیں۔ہمارے ملک میں بھی ایسے عناصر کے بہت سہولت کار موجود ہیں۔ختم نبوت کے انکاری اور ان کے سہولت کاروں کو لگام ڈالنا بہت ضروری ہے۔فتنہ قادیانیت کو کچلنے کے لیے علما مشائخ کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔عوام اہلسنت اپنے قرب و جوار میں قادیانی اور ان کے حواریوں پر کڑی نظر رکھیں۔

ایسے عناصر کو مقام عبرت بنا کر اب یہ بات ثابت کرنا بہت ضروری ہو گئی ہے کہ فتنہ پھیلانے والوں کے لیے اس ملک میں کوئی جگہ موجود نہیں ہے۔ہمارے تمام علمائے کرام کو دین تبلیغ اسلام کے ساتھ ساتھ فتنہ قادیانیت کے حوالے سے ہر مجلس ہر نشست میں اس کو اجاگر کرنا ہوگا۔ہماری نئی نسل کو یہ بات واضح طور پر سمجھانا ہوگی کہ ختم نبوتؐ کے انکاری نہ ہی ہم میں سے ہیں اور نہ ہی وہ مسلمان ہیں۔