ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کا مطالبہ

منگل 14 اکتوبر 2025 15:09

ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کا مطالبہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فہیم الرحمن سہگل نے لاہور چیمبر میں اجلاس کے دوران حکومت پر زور دیا ہے کہ ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں کم از کم ایک ماہ کی توسیع کی جائے تاکہ کاروباری طبقے کو سہولت مل سکے اور وہ بغیر کسی دباؤ کے اپنے گوشوارے بروقت جمع کروا سکیں۔

دونوں رہنماؤں نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات میں تاجروں کو ریلیف فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کا تسلسل برقرار رہے۔لاہور چیمبر کے صدر فہیم الرحمن سہگل نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تجارتی و معاشی امور اور کاروباری برادری کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں، لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر تنویر احمد شیخ، نائب صدر خرم لودھی، پاکستان آرٹیفیشل لیدر امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین طارق لطیف، ایف پی سی سی آئی کے وائس چیئرمین امان پراچہ، حیدرآباد چیمبر کے صدر عدیل صدیق، لاہور چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبران عمر سرفراز، آمنہ رندھاوا، شعبان اختر، سابق ایگزیکٹو کمیٹی رکن میاں محمد نواز و دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔

اپنے خطاب میں ثاقب فیاض مگوں نے لاہور چیمبر کے صدر فہیم الرحمن سہگل کو ہر دلعزیز رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کاروباری برادری کے حقیقی نمائندہ ہیں جنہوں نے ہمیشہ تاجروں کی فلاح اور سہولت کے لیے آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری لاگت میں اضافہ اور توانائی کے نرخوں میں غیر ضروری اضافہ برآمدات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

جب تک توانائی کی قیمتوں میں توازن نہیں لایا جائے گا، ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو فری ٹریڈ ایگریمنٹس (FTAs) کا ازسرِ نو جائزہ لینا چاہیے تاکہ یہ پاکستانی صنعت کے حق میں ہوں اور ہماری مصنوعات عالمی مارکیٹ میں زیادہ بہتر جگہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کاروباری ماحول کی بہتری کے بغیر معیشت کو مستحکم نہیں کیا جا سکتا۔

سرمایہ کاروں کو اعتماد دینا، پالیسیوں میں تسلسل اور کاروبار دوست اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی ہمیشہ کاروباری برادری کے مسائل کے حل کے لیے حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتی ہے۔ تاہم، جب تک تاجر طبقے کو پالیسی سازی میں شامل نہیں کیا جائے گا، معاشی پالیسیوں کے نتائج دیرپا نہیں ہوں گے۔ انہوں نے لاہور چیمبر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ ہمیشہ تاجروں کے مسائل اجاگر کرنے میں صفِ اول میں رہا ہے ۔

ایف پی سی سی آئی اور لاہور چیمبر کے درمیان مضبوط روابط بہترین معاشی نتائج کے حصول میں اہم کردار ادا کریں گے۔ صدر لاہور چیمبر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ لاہور چیمبر نے ہمیشہ تاجر برادری کی خدمت اور ان کے مسائل کے حل کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کے باہمی روابط معیشت کو مضبوط بناتے ہیں، اور لاہور چیمبر ان روابط کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر تاجر طبقے کو درپیش مسائل حل کرنے چاہئیں تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے اور معاشی اعتماد بحال ہو۔فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ نجی شعبہ ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ پالیسی سازی میں نجی شعبے کے نمائندوں کو شامل کرے تاکہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر نہ صرف اپنے اراکین کے مسائل حکومت تک پہنچا رہا ہے بلکہ مختلف وزارتوں اور اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ کاروباری طبقے کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔انہوں نے معاشی بہتری کے لیے ثاقب فیاض مگوں کی کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا کہ ان کی کی جانب سے کاروباری برادری کے مفادات کے تحفظ کے لیے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں، وہ لائقِ تحسین ہیں۔

فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ لاہور چیمبر متعلقہ اداروں کے ساتھ ٹیکس، توانائی، درآمدات، برآمدات اور پالیسیوں کے حوالے سے ٹھوس اور قابل عمل تجاویز بھجوا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر تاجر برادری کی اجتماعی آواز بن چکا ہے اور یہ ادارہ آئندہ بھی اپنے کردار کو مزید فعال اور مؤثر انداز میں جاری رکھے گا۔انہوں نے پاکستان آرٹیفیشل لیدر امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین طارق لطیف کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ لاہور چیمبر اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مابین روابط اور تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا تاکہ تاجر برادری کے مفادات کا زیادہ بہتر طور پر تحفظ کیا جا سکے۔فہیم الرحمن سہگل نے کہا پاکستان کے معاشی استحکام میں نجی شعبے کا کردار بہت اہم ہے۔ جب تک کاروباری طبقے کو سازگار ماحول اور سہولتیں فراہم نہیں کی جاتیں، معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی۔ لاہور چیمبر اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مشترکہ کاوشوں سے ہی ہم اپنے ملک کی صنعتی و تجارتی ترقی کو نئی بلندیوں تک پہنچا سکتے ہیں۔