ایف بی آر کی ارشد ندیم کی انعامی رقم پر ٹیکس لگانے کی تردید

اولمپئین ارشد ندیم کو ملنے والی انعام رقم پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، ترجمان ایف بی آر کی وضاحت

muhammad ali محمد علی ہفتہ 10 اگست 2024 22:15

ایف بی آر کی ارشد ندیم کی انعامی رقم پر ٹیکس لگانے کی تردید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست2024ء) ایف بی آر کی ارشد ندیم کی انعامی رقم پر ٹیکس لگانے کی تردید۔ تفصیلات کے مطابق پیرس اولمپک میں پاکستان کو گولڈ میڈل جتوانے والے قومی اتھیلیٹ ارشد ندیم کو ملنے والے انعامات پر ٹیکس لگانے کی خبروں پر ایف بی آر کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے۔ ترجمان ایف بی آر کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ قومی ایتھلیٹ ارشد ندیم کو ملنے والی انعامی رقم پر کوئی ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں لگے گا ، قومی ہیرو ارشد ندیم کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جائے گا۔

ارشد ندیم کوملنے والی انعامی رقم پرکوئی ٹیکس نہیں لگے گا،ارشد ندیم کو ملنے والے انعامات پر انکم یا ود ہولڈنگ ٹیکس کااطلاق نہیں ہوتا اور انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 156 میں اولمپکس انعامات پر ٹیکس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن156 میں صرف لاٹری، انعامی بانڈز،کوئز اور کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹنگ کیلئے کروائی جانیوالی انعامی اسکیموں کے انعامات پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا ذکر ہے۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق اولمپئین ارشد ندیم قومی ہیرو ہیں،ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جائے گا، اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم کی انعامی رقم پر20فیصد ٹیکس لگے گا۔ ارشد ندیم واپڈا میں گریڈ 18 کے ملازم اور انکم ٹیکس فائلرز ہیں، انکم ٹیکس ایکٹ سیکشن 156 کے تحت 20فیصد ٹیکس لگتا ہے۔

حکام نے بتایا کہ ارشد ندیم کیلئے اب تک اعلان کردہ رقم کا حجم 30کروڑ روپے ہے اور اس پر 6کروڑ روپے ٹیکس بنتا ہے۔ تاہم اب ایف بی آر کی جانب سے اس حوالے سے تردید کر دی گئی ہے۔ جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ ارشد ندیم کو ملنے والے انعامات پر کوئی ٹیکس عائد نہ کیا جائے۔