برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے 27برس بیت گئے

ہفتہ 31 اگست 2024 15:25

برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے 27برس بیت گئے
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2024ء) کروڑوں دلوں کی ملکہ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے 27برس بیت گئے تاہم یہ حقیقت ہے کہ پرکشش شخصیت کی مالک برطانوی شہزادی ڈیانا آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔میڈیاکے مطابق زندگی کی سب سے بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ زندگی بے یقینی ہے، لیڈی ڈیانا کی زندگی نے بھی زیادہ وفا نہ کی ،دنیا کو اپنے سحر میں مبتلا رکھنے والی یہ دیومالائی شخصیت طوفان کی طرح اٹھی، چار دانگ عالم میں شہرت پائی اور جوانی ہی میں قبر میں یوں اتر گئی جیسے دریا سمندر میں اترتا ہے۔

لیڈی ڈیانا کا پورا نام ڈیانا فرانکس سپینسر تھا، انہوں نے یکم جولائی 1961 کو پارک ہائوس سینڈرنگھم نار فوک برطانیہ میں آنکھ کھولی، ڈیانا سپینسر خاندان میں پیدا ہوئیں ، وہ جان سپینسر کی سب سے چھوٹی بیٹی تھیں، بھائی جین اور بہن سارہ ان سے بڑے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے انگلینڈ اور سوئٹزر لینڈ سے تعلیم حاصل کی، ڈیانا 9سال کی تھی کہ والدہ کو طلاق کے بعد باپ نے پالا۔

1975 میں جب ان کے والد کو ارل سپینسر کا خطاب ملا تو انہیں لیڈی ڈیانا سپینسر کے نام سے پکارا جانے لگا، تعلیم مکمل کی تو ایک سکول میں ننھے بچوں کو پڑھانے لگیں۔پانچ فٹ گیارہ انچ قد کی 18سالہ ڈیانا اپنی سہیلی کمیلا پارکر کے ہمراہ ایک بار لڈلو ریس کورس جا پہنچیں، ریس میں شامل ایک گھوڑے کے سوار ولی عہد برطانیہ چارلس تھے، یہیں پہ شہزادہ ان لڑکیوں کو دل دے بیٹھا، ڈیانا سے شادی کرلی اور کمیلا سے وعدہ۔

اس وعدے کو بعد ازاں چارلس نے سچ کر دکھایا اور 2005 میں کمیلا پارکر سے شادی کی۔فروری 1981 میں شہزادہ چارلس سے منگنی کا اعلان ہوتے ہی لیڈی ڈیانا دنیا بھر کے فوٹوگرافروں کی اولین ترجیح بن گئیں، اس شادی سے ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری پیدا ہوئے، ڈیانا نے 1982 میں شہزادہ ولیم اور 1985 میں شہزادہ ہیری کو جنم دیا۔ ڈیانا کہتی تھیں کہ بڑا بیٹا باپ پر گیا جبکہ چھوٹے بیٹے کی مشابہت مجھ سے ہے۔

ویلز کی شہزادی کی حیثیت سے ڈیانا نے ملکہ کی جانب سے شاہی فرائض سر انجام دیئے اور ملک سے باہر ہونے والی تقریبات میں ملکہ کی نمائندگی کی۔خیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی وجہ سے انہیں شہرت ملنا شروع ہو گئی، انہوں نے ایڈز، کینسر اور ذہنی بیماریوں کے حوالے سے بھی لوگوں میں شعور پیدا کیا۔ شادی سے پہلے اور بعد بھی ڈیانا عالمی میڈیا پر چھائی رہیں۔

28اگست 1996 کو ڈیانا کی چارلس سے شادی ختم ہو گئی۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے پر الزامات لگائے گئے۔ڈیانا اچھی موسیقار، دلکش ڈانسر اور ہر دل عزیز ٹیچر تھیں، وہ شاہی خاندان کی پہلی دلہن تھیں جو منگنی سے پہلے نوکری کرتی رہیں اور اس کی انہیں تنخواہ بھی ملتی رہی، لیڈی ڈیانا کی شہزادہ چارلس کے ساتھ شادی 15 برس تک قائم رہی۔ 20برس کی عمر میں ڈیانانے ویلز کی شہزادی کا خطاب حاصل کیا۔

لیڈی ڈیانا نے خلیجی جنگ کے دوران دسمبر 1990 میں جرمنی کا دورہ کیا تا کہ وہ فوجیوں کے خاندانوں سے ملاقات کر سکیں، ڈیانا نے تین مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا، لیڈی ڈیانا پاکستانیوں کے دلوں میں بستی تھیں ، وہ جہاں بھی گئیں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔شہزادی ڈیانا اس دورے کے دوران لاہور، چترال اور پشاور بھی گئیں،لاہور میں وہ بادشاہی مسجد اور کنیئرڈ کالج بھی گئیں۔

2019 میں شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے پاکستان کا دورہ کیا تو پاکستانیوں کو لیڈی ڈیانا کا دورہ یاد آگیا۔ لیڈی ڈیانا اپنی دوست جمائما خان کی دعوت پر 1996اور 1997میں بھی پاکستان آئیں۔1995 میں انہوں نے بوسنیا کے بچوں کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی کاوشیں کیں۔ انہیں بے شمار ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا، ان کی زندگی کے آخری آٹھ برس مسلسل فلاحی کاموں میں گزرے اور انہیں اپنے ان کاموں کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

31اگست 1997کو ڈیانا پیرس کے ہوٹل سے اپنے دوست دودی الفائد کے ساتھ روانہ ہوئیں، ڈیانا منزل تک نہ پہنچ سکیں جب ان کی گاڑی ایک خطرناک حادثے کا شکار ہوکر مکمل طور پر تباہ ہو گئی، حادثے میں شہزادی کے ساتھ ان کے دوست ڈوڈی الفائد اور ڈرائیور سنیری پال بھی موت کی وادی میں اتر گئے۔ ڈیانا کی آخری رسومات کو دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے براہ راست دیکھا۔

یہ سوشل میڈیا کا دور ہے لیکن اس سے دو عشرے قبل کے دور کو لیڈی ڈیانا کا دور کہا جاسکتا ہ، ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔ ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کابڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی اور طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کمی نہیں آئی۔1981 میں ڈیانا کی برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس سے شادی کی تقریبات کو دنیا بھر میں 70کروڑ سے زائد افراد نے دیکھا۔

آخری رسومات کے وقت لندن میں بکنگھم کے محل کے باہر ڈیانا کے پرستاروں کی جانب سے ان کیلئے دس لاکھ گلدستے رکھے گئے، صرف 36 برس جینے والی لیڈی ڈیانا کا شاہی خاندان سے ناطہ یک طرفہ نہ تھا، ڈیانا کو اگر شاہی خاندان کی بہو ہونے سے شہرت ملی تو شاہی خاندان کو بھی لیڈی ڈیانا نے پہچان عطا کی۔