آئی ایم ایف بورڈ سے قرض منظوری کی ابھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی، وزیر خزانہ

آئی ایم ایف کے ساتھ بیرونی فنانسنگ پر بات چیت جلد فائنل ہو جائے گی، سعودی عرب سے مؤخر ادائیگیوں پر ادھار تیل کی سہولت پر بات کر رہے ہیں۔ محمد اورنگزیب کی صحافیوں سے غیررسمی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 5 ستمبر 2024 10:28

آئی ایم ایف بورڈ سے قرض منظوری کی ابھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی، وزیر ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 ستمبر 2024ء ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض منظوری کی ابھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی منظوری کے لیے ہماری بات آگے بڑھ رہی ہے، اس وقت ایڈوانس اسٹیج پر ہیں، قرض منظوری کیلئے ابھی کوئی حتمی تاریخ تو نہیں دی جا سکتی، تاہم رواں ماہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی منظوری ہو جائے گی۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بیرونی فنانسنگ پر بات چیت بھی جلد فائنل ہو جائے گی، ہم دوست ممالک کے علاو کمرشل اداروں سے بھی لینڈنگ پر بات چیت کر رہے ہیں جب کہ سعودی عرب سے مؤخر ادائیگیوں پر ادھار تیل کی سہولت پر بات کر رہے ہیں، اس کے علاوہ سعودیہ کے ساتھ باہمی معاہدوں کے تحت منصوبوں کے آغاز اور سرمایہ کاری پر بھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک میں کارپوریٹ اینڈ انویسٹمنٹ بینکنگ کے گلوبل ہیڈ سنیل کوشل کے ساتھ ورچوئل میٹنگ بھی ہوئی، جس میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر سٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کے سی ای او ریحان شیخ، سیکرٹری خزانہ اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر افسران بھی موجودتھے، بات چیت کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان میں کلی معیشت کے اشاریوں کی مثبت رفتار کاحوالہ دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے ذریعے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا،فریقین نے آنے والے مہینوں میں سرمایہ کاری کے مخصوص منصوبوں کی تلاش پر اتفاق کیا، وزیر خزانہ نے سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے ساتھ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اوربینک کو حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا، سینیٹر اورنگزیب نے کہاکہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے اور پاکستان کو عالمی سرمایہ کاروں کے لئے ایک مسابقتی اور پرکشش مقام بنانے میں پرعزم ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ بات چیت میں حکومت پاکستان اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے درمیان خاص طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی، ڈیجیٹل بینکنگ اور پائیدار مالیات جیسے شعبوں میں ممکنہ تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی، سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک میں کارپوریٹ اینڈ انویسٹمنٹ بینکنگ کے گلوبل ہیڈ سنیل کوشل نے پاکستان کے معاشی منظرنامہ پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ طویل مدتی وابستگی کا اعادہ کیا، سٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کو وسیع مواقع کے حامل ملک کے طور پر دیکھتا ہے، ہم موجودہ اور آنے والے برسوں میں ملک کے معاشی عزائم کو پورا کرنے میں ممکنہ تعاون فراہم کرنے کیلئے تیارہیں۔