سینیٹ اجلاس، حکومتی رکن شہادت اعوان اور اپوزیشن رکن سیف اللہ ابڑو کے درمیان صلح ہو گئی

جمعرات 5 ستمبر 2024 12:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2024ء) سینیٹ کے اجلاس میں حکومتی رکن سینیٹر شہادت اعوان اور اپوزیشن رکن سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے درمیان صلح ہو گئی اور دونوں سینیٹرز نے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔ جمعرات کو ایوان بالا کا اجلاس شروع ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں دونوں ارکان کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کی وجہ سے ایوان میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی میں 15 منٹ کا وقفہ کر دیا گیا۔

وقفے کے بعد چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وقفے کے دوران چیئرمین سینیٹ کے ساتھ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی ملاقات ہوئی ہے جس میں اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا اور چیئرمین سینیٹ نے اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

اب ہم چاہتے ہیں کہ دونوں سینیٹرز ایک دوسرے کو گلے لگائیں تاکہ ایوان میں پیدا ہونے والی تلخی کی کیفیت دور ہو جس کے بعد وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے دونوں اراکین کو آپس میں گلے ملوایا۔ اس موقع پر دیگر سینیٹرز نے بھی ایوان میں خوشگوار ماحول پر خوشی کا اظہار کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان بالا کی یہی روایت ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بھائی چارے کے ساتھ رہیں اور اس سے پہلے دونوں ارکان کی طرف سے ایک دوسرے کے بارے میں ایوان میں جو بھی ریمارکس دیئے گئے ہیں، ان کو کارروائی سے حذف کیا جائے۔

اس سے پہلے سینیٹر مسرور خان اور سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں دونوں ارکان کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی معاملہ اٹھایا اور معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے بے شک کمیٹی قائم کر دی جائے لیکن یہ کمیٹی غیر جانبدار ہونی چاہیے ۔

وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی بھی معزز رکن کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے کے بارے میں فتویٰ جاری کرے، رولز اسی لئے بنائے گئے ہیں کہ ان پر عمل کیا جائے ۔یہ معاملہ چیئرمین سینیٹ کو بھجوانا چاہیے جو اس ایوان کے کسٹوڈین ہیں، وہ اس کی تحقیقات کر کے مناسب حکم جاری کر سکتے ہیں، دوسری صورت یہ تھی کہ اجلاس میں آنے سے پہلے سینئرز رہنما اس مسئلے کو حل کر کے ایوان میں آتے ۔

پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرزکے رکن سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ دونوں اطراف سے اس پر رائے آ گئی ہے۔انہوں نے تمام ارکان کو اپنی اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ کلامی کے باعث اجلاس میں 15 منٹ کے لئے وقفہ کر دیا گیا اور پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے رکن سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن بینچوں کے ارکان اس معاملے کو سلجھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔