سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے سے متعلق درخواست پرآثار قدیمہ،درگاہوں کی زمینوں کے نقشے اورحد بندی کرنے کا حکم دیدیا

بدھ 11 ستمبر 2024 16:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے سے متعلق درخواست پر آثار قدیمہ،درگاہوں کی زمینوں کے نقشے اور حد بندی کرنے کا حکم دے دیا ۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں سندھ کے آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔حکام محکمہ اوقاف نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ عدالتی حکم پر محکمہ اوقاف کی ویب سائٹ بنائی گئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اینڈونمنٹ فنڈ بنانے کا حکم دیا تھا اس کا کیا ہوا آپ درگاہوں میں جمع ہوئے پیسے ٹریژری میں کیوں جمع کراتے ہیں عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا اکائونٹ کیوں نہیں بناتے۔یہ پیسے ٹرسٹ کے ہیں آپ لوگوں سے دھوکا کر رہے ہیں اس پر تو مقدمہ ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے آپ کو زمین دی آپ ان کے ساتھ دھوکا کر رہے ہیں۔

بتایا جائے درگاہوں،تاریخی مقامات کی زمینوں کی کیا صورتحال ہی4 ہزار ایکڑ زمین لواری شریف کی تھی جو مزارات و درگاہوں میں متولی ہیں کیا ان کو تنخواہیں دیتے ہیں۔محکمہ اوقاف نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس متولی نہیں ہیں۔جہاں اوقاف نے کنٹرول کیا ہو وہاں متولی نہیں ہوتے۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے محکمہ زکواة سے استفسار کیا کہ لوگوں کو زکواة کتنی ملتی ہی محکمہ زکواة نے بتایا کہ ضرورت مند کو ایک ہزار زکواة دیتے ہیں۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ زکواة دینے کے لئے ایک چیئرمین بھی ہوگا اس پاس گاڑی بھی ہوگی اور اس کا ملازم بھی ہوگا۔جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس کو ضرورت ہے اس کو صرف ایک ہزار دیتے ہیں جو کچھ نہیں کرتا ان کی تنخواہ دو لاکھ ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کتنے اضلاع میں زکواة کمیٹی چیئرمین کو تنخواہیں دیتے ہیں۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہی پیسے بے نظیر انکم پروگرام کی طرح بھی لوگوں کو دیا جاسکتا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ درگاہوں میں جوتے رکھے جاتے ہیں ان کا ٹھیکہ کس کو دیتے ہیں آپ جوتے رکھنے کا ٹھیکہ کیوں دیتے ہیں جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ زائرین سے بلاوجہ جوتے رکھنے پر پیسے وصول کرتے ہیں۔

جوتے اور بغیر جوتوں کا کیا تصور ہی محکمہ اوقاف نے کہا کہ لوگوں کا پنا عقیدہ ہے جو جوتے پہنے یا نہ پہنے۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جہاں مزارات ہیں وہاں تو ٹھیک ہے جہاں گھومنے کی جگہ وہاں جوتے تو نہ اتارے جائیں ۔بغیر جوتوں کے سخت گرمی میں جون لوگ گھومنے آئیں گے۔جسٹس امجد سہتو نے محکمہ ثقافت سے استفسار کیا کہ کارونجھر پہاڑ کو ہیریٹیج ڈکلیئر کرنے کا نوٹیفکیشن کیوں نہیں نکالا محکمہ کلچر نے کہا کہ آج سمری اعلی حکام کو بھیج دیں گے۔

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ سندھ کے تاریخی مقام، اور درگاہوں کی زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں۔عدالت نے آثار قدیمہ ،درگاہوں کی زمینوں کے نقشے اور حدبندی کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کمیٹی سے دوماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے چار ہفتوں تک سماعت ملتوی کردی۔