آئینی تر امیم اب نہیں تو کچھ د نوں بعد ضر ور پار لیمنٹ میں منظور ی کیلئے پیش ہوگی، اپوزیشن کے تحفظا ت زیر غور لائے جارہے ہیں، سردار یعقو ب خان نا صر

پیر 16 ستمبر 2024 22:25

لور الا ئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2024ء) پا کستان مسلم لیگ (ن ) کے مر کز ی رہنما و رکن قو می اسمبلی سردار محمد یعقو ب خان نا صر نے کہا ہے کہ آئینی تر امیم کی منظو ری اب نہیں کچھ تو کچھ د نوں بعد ضر ور پار لیمنٹ میں منظور ی کے لئے پیش ہوگئی اپوزیشن کے اراکین کے تحفظا ت بھی زیر غور لائے جارہے ہیں مولانا فضل الرحمان ایک زیرک سیاسدان ہیں انکی حمایت حاصل کرنے کی بھر پور کوشش جاری ہے انھیں اعتماد میں لیکر انکے تجاویز بھی آئینی ڈرافٹ کا ح صہ بنائی جائینگی اس حوالے سے حکومت پر ناکامی کا پروپیگنڈہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پار لیمنٹ کو قانون سازی کا پورا حق حاصل ہے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑہانے سمیت دیگر ایشوز پر قانون بنانا ہماری زمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اراکین کو رہا کر دیا گیا ہے ہم انتقامی سیاست نہیں کرینگے اسوقت ملک کو یکجا کرنے کی اشد ضرورت ہے ہم تقسیم کے کسی صورت متحمل نہیں ہو سکتے اس وقت دہشت گردی کا مسلہ سب سے اہم ہے اسپر متحد ہوکر اسکا مقابلہ مشترکہ طور پر کرنا ہے کے پی کے اور بلوچستان دہشت گردوں کے رحم وکرم پر ہیں اکیلے حکومت اسے ختم نہیں کر سکتی قوم کو بھی بھر پور مدد اور اگے انا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی حکومت کا اہم اقدام ہے عوام کو ریلیف کی فراہمی آئندہ بھی جاری رہے گا وزیر اعظم مہنگائی سے بہت پریشان ہیں حکومت کی کوششوں سے ملک میں بجلی و گیس کے نئے زخا ئر دریافت ہو ئے ہیں ایک پیپیز نے بھی بجلی کی قیمت کم رکھنے کی شروعات شروع کر دی ہیں جو کہ عوام کے لئے خوشخبری ہے ملک میں امن کے قیام پر حکومت زیادہ توجہ دے رہی ہے اس بیرونی سرمایہ کاری آ ئے گی جس سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا اور پاکستان ترقی کریگا ۔

انہوں نے کہا کہ این اے 252 میں اترقی کا نیا شروع ہونے والا ہے پمز طرز پر 500 بیڈ کا ہسپتال منظور ہو گیا ہے جس میں عوام کو جدید سہولتیں ملی گی اور تمام شعبہ امراض کے شعبے قائم ہونگے جس سے عوام کو ملتان اور کوئٹہ اپنے مریضوں کو نہیں لیجانا پڑیگا تعلیم صحت زراعت اور مواصلات کے شعبے میں انقلابی اقدامات اور کام کر رہے ہیں عوام کے ساتھ جو وعدے کی?ے اس پر عمل درامد کا اغاز کر دیا گیا ہے اب نعروں کا دور نہیں عملی کام کرنے کا وقت ہے۔