Live Updates

مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان نے نئے صوبوں کا مطالبہ کردیا

ہرالیکشن میں نئے صوبے کا نعرہ لگا کرعوام کوبیوقوف بنایا جاتا ہے.طارق بشیرچیمہ‘ پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب صوبے کی تو حمایت کرتی ہے لیکن سندھ میں نیا صوبہ بنانے کی مخالفت کرتی ہے نئے صوبوں کے لیے دوتہائی اکثریت سے قراردادمنظور کروائی جائے.خواجہ اظہارالحسن

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 19 ستمبر 2024 15:40

مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان نے نئے صوبوں کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد/لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر ۔2024 ) پاکستان مسلم لیگ(ق)کے راہنما طارق بشیرچیمہ نے کہا ہے کہ ہرالیکشن میں نئے صوبے کا نعرہ لگا کرعوام کوبیوقوف بنایا جاتا ہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے صوبوں بنانے کے متعلق باتوں کی سوائے سیاسی نعرے کے کوئی حیثیت نہیں سیاسی جماعتیں سیاسی اسٹنٹ کے لیے نئے صوبے بنانے کے نعرے لگاتی ہیں.

انہوں نے کہا کہ نئے صوبے بننے سے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی نئے صوبے بننے سے سارا بجٹ لاہور، ملتان میں نہیں لگے گا جتنے چھوٹے یونٹ بنیں گے اتنا ہی بہتر ہو گا بہاولپور کی ایک مختلف حیثیت ہے.

(جاری ہے)

طارق بشیرچیمہ نے کہا کہ نئے صوبوں کے حوالے سے سب ایک دوسرے کو دھوکہ دے رہے ہیں بہاولپور کے لوگوں نے متفقہ آئین پر دستخط کیے تھے ہمیں جنوبی پنجاب صوبے سے کوئی اختلاف نہیں، تخت لاہور کے بعد اب ملتان کے جوتے کھانا شروع کر دیں بہاولپور صوبے کی حیثیت بحال کی جائے انہوں نے کہا کہ بہاولپورسٹیڈیم میں عمران خان نے بھی صوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا، پیپلزپارٹی نئے صوبے کا نعرہ صرف ملتان کی حد تک لگاتی ہیں، الیکشن میں نئے صوبے کا نعرہ لگا کر لوگوں کوبیوقوف بنایا جاتا ہے.

ایم کیوایم پاکستان کے راہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ملک میں مزید صوبے بننے سے مسائل حل کرنے میں آسانی ہوگی‘ دنیا کے تمام ممالک میں نئے صوبے بنائے جا رہے ہیں پاکستان کے چاروں صوبوں میں آبادی بڑھ رہی ہے پورے ملک میں نئے صوبے بننے چاہئیں. انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب صوبے کی تو حمایت کرتی ہے لیکن سندھ میں نیا صوبہ بنانے کی مخالفت کرتی ہے ساری لڑائی اقتداراور پیسے کی ہے رہنما ایم کیو ایم نے کہاکہ مزید صوبے بننے سے مسائل حل کرنے میں آسانی ہوگی بدقسمتی سے بیوروکریسی میں بھی لوگ نئے صوبوں کے حامی نہیں ہے ملک میں منصفانہ مردم شماری کا نہ ہونا بھی سنگین مسئلہ ہے، اٹھارویں ترامیم کے فارمولے کومدنظررکھ کرہی مزید صوبے بنائے جائیں، اس سے وفاق بھی مضبوط ہوگا.

خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ نئے صوبوں کے ساتھ وسائل کی تقسیم کا فارمولا بھی طے کرنا ہوگا، صوبوں کے درمیان اب پانی کا جھگڑا شروع ہوگیا ہے، ایم کیوایم نے ہمیشہ مقامی حکومتوں کے بااختیار ہونے کا مطالبہ کیا ہے، یونین کونسل بااختیار ہوں گی تو صوبوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ چین،سنگاپور میں نئے صوبے بن رہے ہیں، پیپلزپارٹی کبھی نہیں چاہے گی کہ سندھ میں نیا صوبہ بنے، سول سوسائٹی کو بھی نئے صوبوں کے لیے اپنا رول ادا کرنا ہوگا، نئے صوبوں کے لیے دوتہائی اکثریت سے قرارداد آنی چاہیے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات