اسپیکر قومی اور پنجاب اسمبلی کے الیکشن کمیشن کولکھے خطوط بے موقع اور غیرضروری ہیں

فارم 47 کی حکومت پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر ڈاکا ماررہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو بدنیتی کی بنیاد پر قانون سازی کرکے ریورس نہیں کیا جاسکتا، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی محمد علی خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 19 ستمبر 2024 23:34

اسپیکر قومی اور پنجاب اسمبلی کے الیکشن کمیشن کولکھے خطوط بے موقع اور ..
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 19 ستمبر 2024ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی محمد علی خان نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اور پنجاب اسمبلی کے الیکشن کمیشن کولکھے خطوط بے موقع اور غیرضروری ہیں، فارم 47 کی حکومت پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر ڈاکا ماررہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو بدنیتی کی بنیاد پر قانون سازی کرکے ریورس نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ز کی طرف سے غیرضروری خطوط لکھے گئے ہیں، ہر ادارے کی اپنی ایک حدود ہیں،قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا اور قانون کی تشریح کرنا عدالتوں کا کام ہے، عدالت سے اگر کوئی فیصلہ آجائے تو اس فیصلے کو ریورس کرنے کا صرف ایک طریقہ ہے، اس عدالت کی کوئی بڑی بنچ بیٹھے، اپیل یا نظر ثانی میں کوئی قانونی سقم ہے تو اس کو نکال دے۔

(جاری ہے)

لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کو بدنیتی کی بنیاد پر قانون سازی کرکے ریورس نہیں کرسکتے۔اگر یہ رواج چل پڑا، فیڈریشن قومی اسمبلی اور حکومت کی طرف سے روز کیسز چل رہے ہوتے ہیں، کچھ کیسز میں جیت جاتے اور کچھ میں ہارتے ہیں، اگر یہ طریقہ رواج پکڑ گیا، کہ کیس ہار جاؤ تو قانون ہی بدل دو، تو پھر آئین قانون تباہ وبرباد ہوکر رہ جائے گا۔ اسپیکر نے پارلیمنٹ میں ارکان کی گرفتاری پر جو اسٹینڈ لیا تھا اس پر بڑی تعریف ہوئی، انہوں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر اپنا نام خراب کرلیا ہے۔

یہ حکومت فارم 47 کی ہے، حکومت کو ڈاکا مارنے کا شوق ہے، حکومت پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر بھی ڈاکا ماررہی ہے، ڈاکے کے راستے میں آئین اور سپریم کورٹ کا فیصلہ کھڑا ہے۔ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن کا کام نہیں کہ میٹنگ کریں عملدرآمد کریں یا نہ کریں۔آج جو قانون سازی ہوئی ہے اس کا اطلاق آئندہ الیکشن پر ہوگا۔