امریکہ روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا، بائیڈن

یو این منگل 24 ستمبر 2024 23:15

امریکہ روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا، بائیڈن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 ستمبر 2024ء) امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انسانی جذبے کی مضبوطی اور مفاہمت کی طاقت جنگوں کو ختم کر سکتی ہیں اور دور حاضر میں جاری بدترین تنازعات سے بھی بہتری کی راہ نکالی جا سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے آغاز پر اعلیٰ سطحی مباحثے میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ، سوڈان اور یوکرین کی جنگوں، موسمیاتی بحران اور مصنوعی ذہانت سے درپیش مسائل کے باوجود آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔

اس راہ کو پانے کے لیے دنیا کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ اتحاد کی قوتیں نفاق پیدا کرنے والی قوتوں سے زیادہ قوی ہوں۔ آج جو فیصلے لیے جائیں گے وہ آنے والی دہائیوں کے لیے دنیا کے مستقبل کا تعین کریں گے۔

جنگیں روکنے کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ امریکہ روس کی جارحیت کے خلاف یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھے گا۔

(جاری ہے)

7 اکتوبر کے حملوں کی وجہ سے غزہ اور اسرائیل کے معصوم شہریوں کو بدترین حالات کا سامنا ہے۔ ان کا ملک غزہ میں ایک سال سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے جس میں ہزاروں شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا اب وقت آ گیا ہے کہ فریقین جنگ بندی معاہدے کی شرائط کو حتمی صورت دیں، یرغمالیوں کو واپس لایا جائے، غزہ کے لوگوں کی تکالیف کم کی جائیں اور اس جنگ کو ختم کیا جائے۔

انہوں نے سوڈان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو وہاں کے عسکری رہنماؤں پر زور دینا ہو گا کہ وہ انسانی امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کریں اور لڑائی بند کر دیں۔

اقوام متحدہ میں اصلاحات

امریکی صدر نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگوں کو جنگ بندی کے علاوہ بھی بہت کچھ درکار ہے اور ان کا ملک پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول اور موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے اقدامات میں تعاون کرے گا۔

اس میں 2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نصف حد تک کمی لانا بھی شامل ہے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق ڈھلنے اور اپنے نظام میں نوجوانوں کو جگہ دینے کی ضرورت ہے۔ سلامتی کونسل کے ارکان کی تعداد میں اضافے سمیت ادارے میں بہت سی اصلاحات درکار ہیں اور اب جنگوں اور تکالیف کو روک کر آگے بڑھنے کا وقت ہے۔

عالمی قیادت کا امتحان

انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے پیش کردہ امکانات سے فائدہ اٹھانا اور اس سے لاحق خطرات کو روکنا دنیا بھر کی قیادت کا بہت بڑا امتحان ہے۔ اب ایسے اقدامات کی فوری ضرورت ہے جن کے ذریعے اس ٹیکنالوجی کو تمام لوگوں کی بہتری کے لیے کام میں لایا جا سکے۔

امریکی صدر نے کہا کہ بعض چیزیں طاقت اور اختیار پر قابض رہنے سے کہیں زیادہ اہم ہوتی ہیں۔

انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں وہ انتخابی دوڑ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ رہنماؤں کا کام لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ جب سب لوگ باہم مل کر کام کرتے ہیں تو وہ زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔

انہوں نے جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر نیلسن منڈیلا کا قول دہراتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ہدف کا حصول اسی وقت تک ہی ناممکن دکھائی دیتا ہے جب تک کہ اسے حاصل نہیں کر لیا جاتا۔