ٹیکس ہدف میں ناکامی پرایف بی آرمیں اکھاڑ پچھاڑ، 18 سینئرافسران کے تبادلے

رواں مالی سال پہلے چار ماہ میں ٹیکس ریونیو اہداف میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو لگ بھگ 191ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا، تبادلوں اور تقرریوں کا نوٹی فکیشن جاری

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 2 نومبر 2024 12:30

ٹیکس ہدف میں ناکامی پرایف بی آرمیں اکھاڑ پچھاڑ، 18 سینئرافسران کے تبادلے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 نومبر 2024) ٹیکس ہدف میں ناکامی ،ایف بی آرمیں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ ، گریڈ 20 اور 21 کے اٹھارہ افسران کے تبادلے کر دئیے گئے،رواں مالی سال پہلے چار ماہ میں ٹیکس ریونیو اہداف میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو لگ بھگ 191ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے، ایف بی آر نے تبادلوں اور تقرریوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے چیف کمشنرز لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کو تبدیل کردیا گیا ہے۔

ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی،ممبر آپریشن ،ممبر لیگل سمیت گریڈ اٹھارہ ، بیس اور اکیس کے متعدد افسران تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ ایف بی آر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ممبر پالیسی حامد عتیق سرور کو نیا ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن تعینات کر دیا گیا ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن میر بادشاہ خان وزیر کو تبدیل کرکے ممبر لیگل ونگ جبکہ ساجد اللہ صدیقی کوچیف کمشنر کراچی سے تبدیل کرکے ممبر ایف بی آر ہیڈ کوارٹرزاسلام آباد تعینات کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گریڈ اکیس کے سات افسران بھی تقرر اور تبادلوں کی زد میں آئے ہیں۔ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی،ممبر آپریشن ،ممبرلیگل سمیت گریڈ18، 20 اور 21 کےافسران تبدیل ہوگئے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بتایاگیا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں مالی سال کے پہلے 4 مہینوں میں 188 ارب 80 کروڑ روپے کے شارٹ فال کا سامناتھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایاگیا تھاکہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 4 مہینوں میں 3631 ارب 40 کروڑ روپے کے محصولات اکٹھے کرنا تھے لیکن 3442 ارب 60 کروڑ روپے اکٹھے کئے جاسکے تھے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران 169 ارب روپے سے زیادہ ریفنڈ کیاتھا۔ ایف بی آر نے اکتوبر کے مہینے میں 879 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کئے تھے جبکہ اسے اس دوران 980 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرنا تھا۔ ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق اکتوبر میں ایف بی آر نے ہدف سے 101 ارب روپے کم ٹیکس اکٹھا کیا اور 22 ارب 60 کروڑ روپے ری فنڈ کئے تھے۔