Live Updates

ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور بھارت میں براہ راست مذاکرات کی بحالی کی خواہاں ہے.امریکی محکمہ خارجہ

ہم مسلسل براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور ہم جس چیز پر خوش ہیں وہ جنگ بندی ہے، صدرٹرمپ امن کے علمبردار ہیں، وہ امن کی قدر کرتے ہیں.ٹومی پِگوٹ کی گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 14 مئی 2025 14:54

ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور بھارت میں براہ راست مذاکرات کی بحالی کی خواہاں ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 14 مئی ۔2025 ) امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور بھارت میں براہ راست مذاکرات کی بحالی کی خواہاں ہے واشنگٹن اب دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ٹومی پِگوٹ نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہفتے کے آخر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں اور دونوں وزرائے اعظم کو امن کا راستہ اختیار کرنے پر سراہتے ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم فریقین کے درمیان براہ راست رابطے کی بھی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں جب ٹومی پِگوٹ سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے ان دہشت گرد سرگرمیوں کو روکنے کے حوالے سے کوئی یقین دہانی کرائی ہے جن کا بھارت الزام لگاتا ہے تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا لیکن واشنگٹن کی جانب سے مذاکرات کی حمایت کا اعادہ کیا. ٹومی پِگوٹ نے کہا کہ ہم اس بارے میں واضح رہے ہیں ہم مسلسل براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں صدر بھی اس بارے میں واضح موقف رکھتے ہیں اور انہوں نے دونوں وزرائے اعظم کو امن اور دانش کا راستہ اپنانے پر سراہا ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارت کی جانب سے امریکا کے کردار کو مسترد کیے جانے پر واشنگٹن کا ردعمل کیا ہے تو پِگوٹ نے کہا کہ میں اس پر قیاس آرائی نہیں کروں گا میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں.

امریکا کی جانب سے کوئی ٹیم پاکستان بھیجے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس وقت اس بارے میں بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے ایک اور سوال پر کہ کیا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رویہ واشنگٹن کے لیے مایوس کن ہے تو ترجمان نے کسی بھی تنقید سے گریز کیا انہوں نے کہا کہ ہم جس چیز پر خوش ہیں وہ جنگ بندی ہے یہی چیز ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے ہماری توجہ اسی پر مرکوز ہے ہم چاہتے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہے اور ہم براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ جنگ بندی پر ہے ہماری توجہ براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی پر ہے یہی ہماری ترجیح رہے گی، صدر اس پر بات کر چکے ہیں پِگوٹ سے سوال کیا گیا کہ اگر صدر ٹرمپ کشمیر کا تنازع حل کرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا وہ نوبیل امن انعام کے حقدار ہوں گے؟انہوں نے جواب دیا کہ صدر امن کے علمبردار ہیں وہ امن کی قدر کرتے ہیں وہ ڈیل میکر بھی ہیں اور انہوں نے بارہا یہ صلاحیت دکھائی ہے جب تنازعات کے حل کی بات آتی ہے تو صدر ان مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں جہاں وہ کر سکتے ہیں وہ مدد کرنے کے لیے تیار ہیں.
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات