Live Updates

سہولیات فراہمی کیس میں اڈیالہ جیل حکام کی نظرثانی مسترد

عدالت نے عمران خان کا ذاتی معالجین سے چیک اپ اور بیٹوں سے بات کرانے کا حکم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 مئی 2025 14:42

سہولیات فراہمی کیس میں اڈیالہ جیل حکام کی نظرثانی مسترد
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2025ء ) عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے جیل سہولیات فراہمی کیس میں اڈیالہ جیل حکام کی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست مسترد کردی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے جیل سہولیات فراہمی سے متعلق کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور سپیشل جج سنٹرل نے اڈیالہ جیل حکام کی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست مسترد کردی، عدالت کی جانب سے عمران خان کی بیرون ملک موجود بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے اور ذاتی معالج سے چیک اپ کرانے کا حکم دیا گیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے 21 مئی تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ 10 جنوری ، 28 جنوری اور 3 فروری کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں، تمام حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا تھا، اس لیے نظرثانی کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو باقی قیدیوں کی نسبت مختلف سہولیات کی فراہمی سے متعلق اڈیالہ جیل حکام نے عدالت میں رپورٹ جمع کرادی، جس میں حکام کا کہنا ہے کہ جیل رولز میں بیرون ملک بات کرانے اور ذاتی معالج چیک اپ کا کوئی ذکر موجود نہیں، عدالت 10 جنوری اور 3 فروری کے آرڈرز پر نظرثانی کرے اور درخواست مسترد کرے کیوں کہ ایک تو مذکورہ قیدی کے حوالے سے الزام ہے کہ ناحق اور غیر مجاز سہولیات انجوائے کر رہے ہیں اس وجہ سے دوسرے قیدی بھی ایسی سہولیات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جیل حکام نے کہا کہ عدالت کا عمران خان کی بچوں سے بیرون ملک بات کرانے اور ذاتی معالج چیک اپ کا حکم قیدیوں کے بنیادی حقوق، مساوات اور انصاف سے بھی منافی ہے، آئین کا آرٹیکل 25 تمام شہریوں کے لیے قانون طور پر برابری کی ضمانت دیتا ہے، آئین کا آرٹیکل 25 رنگ ، ذات یا عقیدے کی بنیاد پر امتیاز سے منع کرتا ہے، تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں، عدالت کا مزکورہ حکم مستقبل میں ایک مثال بنےگا جس کے ذریعے عدالتی نظام کو بلیک میل کرنے اور جیل انتظامیہ پر غیر ضروری اور غیر مجاز مطالبات تسلیم کرانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

جیل حکام نے کہا کہ اس وقت اڈیالہ جیل میں 93 غیر ملکی قیدی بھی موجود ہیں جو اپنے پیاروں سے بیرون ملک رابطہ کے خواہش مند ہیں، بیرون ملک رابطہ کرنے کی سہولت کسی قیدی کو نہیں دی گئی اس سہولت کو ایک قیدی تک محدود رکھنا امتیازی سلوک کے خلاف ہوگا، پنجاب کی جیلوں سے قیدیوں کی جانب سے بڑی تعداد میں درخواستیں آئی ہیں جن میں قیدیوں نے جیلوں میں غیر امتیازی سلوک پر سخت مایوسی کا اظہار کیا یہ سہولیات جیل رولز 1978ء میں شامل نہیں ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات