Live Updates

سلمان اکرم راجا اور حامد رضا نے بشریٰ بی بی کے کندھوں پر رکھ کر استعفے دیئے

ان لوگوں کو بشریٰ بی بی پر الزام کی بجائے اپنی کارکردگی پر ہی استعفا دے دینا چاہئے، ان لوگوں کوپی ٹی آئی میں شامل ہوئے 8، 8 مہینے ہوئے، یہ ابھی تک عمران خان کوصحیح طریقے سے جانتے بھی نہیں، فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 29 نومبر 2024 23:41

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 29 نومبر 2024ء ) سابق وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ سلمان اکرم راجا اور حامد رضا نے بشریٰ بی بی کے کندھوں پر رکھ کر استعفے دیئے،ان لوگوں کو بشریٰ بی بی پر الزام کی بجائے اپنی کارکردگی پر ہی استعفا دے دینا چاہئے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی پہلے ہی ختم کردی گئی، پی ٹی آئی فیصل واوڈا، میں تھا، پرویزخٹک، علی زیدی ، عمران اسماعیل ، شاہ محمود قریشی ، عمرچیمہ ، میاں محمود الرشید ، حماد اظہراور دوسرے یہ سارے لوگ پی ٹی آئی تھے۔

پی ٹی آئی میں موجودہ لوگ عمران خان کو اور بانی ان کو نہیں جانتا۔ پی ٹی آئی میں اہم کردار بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا، شیخ وقاص اکرم ، شیرافضل مروت ، ان لوگوں کو 8، 8مہینے ہوئے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے۔

(جاری ہے)

پارٹی عمران خان ہے، بشریٰ بی بی کی اپنی پوزیشن صرف اتنی کہ وہ بیوی ہے، عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کیلئے فیملی کے بھی تشویش ہے وہ بالکل جائز ہے۔

سلمان اکرم راجا اور حامد رضا نے بشریٰ بی بی کے کندھوں پر رکھ کر استعفے دیئے یہ زیادتی والی بات ہے، ان کو اپنی کارکردگی کی بنیاد پر استعفا دے دینا چاہئے، نہ کہ استعفادینے کیلئے بشریٰ بی بی پر الزام لگائیں۔ اس موقع پر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کو دیکھیں تو وہ نہ گھڑی چور تھا اور نہ توشہ خانہ چور تھا، نہ وہ عدلیہ کے خلاف تھا، نہ قتل وغارت کی سیاست کرنا جانتا تھا۔

یہ سب کچھ 22سال نہیں کیا تو اس کا مطلب وہ سلیبرٹی تھا، ایک سٹار تھا، اچھے دل کا آدمی تھا، آج ہم جوباتیں کررہے ہیں وہ سب بھول گئے، کرپشن کے فائدے گدھ ، گوگی گینگ اور بچوں نے اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاتون عمران خان کی تباہی بربادی کا باعث بن گئی ہے۔ پارٹی میں کسی کو بے غیرت کہنے کا بیوی سمیت کسی کو حق نہیں۔ بشریٰ بی بی کو فیض حمید انٹیلی جنس رپورٹس دیتا، وہ مئوکلات کا ڈرامہ کرکے بتاتی۔

9مئی کا واقعہ ہوا کہ چیف عاصم منیر کو نہیں بلکہ فیض حمید کوبنانا تھا، اب 24نومبر کا واقعہ ہوا، بانی کہتا کہ سنگجانی میں رکنا ہے، اگر عمران خان نے ڈی چوک کہا تھا پھر بھاگے کیوں؟ اللہ کی شان کہ تھڑے پر بیٹھنے والوں کے بھی ترجمان بن گئے ہیں، ترجمان کہتی کہ گاڑی پر تیزاب پھینک دیا گیا، پہلے کہتے تھے کہ گاڑی پنکچر ہوگئی تھی۔ آج سب سے اہم خان کی زندگی کو بچانا ہے، 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات