صحافی مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

سپیشل جج طاہر عباس سپرا نے ضمانت 10 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 30 نومبر 2024 11:58

صحافی مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 نومبر 2024ء ) عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف منشیات کی خرید و فروخت کے کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی، صحافی مطیع اللہ جان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں لایا گیا جہاں ان کی اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیشی ہوئی۔

بتایا گیا ہے کہ مطیع اللہ جان کی طرف سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کی کاپی عدالت کے سامنے پیش کی گئی، جس کے بعد عدالت نے مطیع اللہ جان کی دس ہزار روپے مچلکوں پر ضمانت منظور کرلی، اپنے فیصلے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے مطیع اللہ جان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

صحافیوں کی جانب سے پراسیکیوٹر کو حراساں کرنے پر جج انسداد دہشت گردی عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا، جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ ’سکرینوں پر آکر جرنلزم کا ستیاناس ہو گیا، بہت شرمندگی ہے صحافی پراسیکوٹر کو کہیں آپ حرام کھاتے ہیں، پراسیکیوٹر نے سٹیٹ کے ہر کیس کا دفاع کرنا ہوتا ہے، وکیل کو نہیں پتا ہوتا کیس سچا ہے یا جھوٹا؟ وکیل نے صرف اپنی پارٹی کے دلائل دینے ہوتے ہیں‘۔

گزشتہ روز صحافی مطیع اللہ جان کا جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کا2 روزہ جسمانی ریمانڈ معطل کر دیا تھا، عدالت نے مطیع اللہ جان کو جوڈیشل ریمانڈ تصو ر کرنے کے احکامات جاری کیے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی جہاں ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔