Live Updates

سہیل آفریدی کا بطور وزیراعلیٰ انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا

علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، اس لیے نئے وزیراعلیٰ کا انتخابی عمل غیر آئینی ہے، سہیل آفریدی کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے عمل کو کالعدم قرار دیا جائے؛ جے یو آئی ف کا درخواست میں مؤقف

Sajid Ali ساجد علی منگل 14 اکتوبر 2025 10:54

سہیل آفریدی کا بطور وزیراعلیٰ انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اکتوبر2025ء ) مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمیعت علماء اسلام ف نے خیبر پختونخواہ کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں خیبر پختونخواہ اسمبلی کے رکن اور جے یو آئی ف کے رہنماء لطف الرحمان کی جانب سے درخواست دائر کردی گئی، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، اس لیے نئے وزیراعلیٰ کا انتخابی عمل غیر آئینی ہے، عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ سہیل آفریدی کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے عمل کو کالعدم قرار دیا جائے۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر نئے وزیر اعلی خیبرپختونخوا منتخب ہوئے ہیں ، وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے 73 ووٹ درکار تھے، حکومتی اراکین صوبائی اسمبلی نے انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لیا جس کے باعث جب نتائج کا اعلان ہوا تو سہیل آفریدی نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی جب کہ اپوزیشن نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا اور خیبرپختونخواہ میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے اپوزیشن اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ حزب اختلاف کی جانب سے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں کیا گیا جہاں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’استعفیٰ ابھی تک قبول نہیں ہوا ، یہ کیسے ہوسکتا ہے ایک وزیر اعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جائے؟ حکومت کے پاس اکثریت ہے تھوڑا صبر کرلیں‘، بعد ازاں واک آؤٹ سے پہلے اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ ’وزیراعلی کے استعفے پر گورنر نے اعتراض کیا ہے اور ان کا استعفی منظور ہی نہیں ہوا، اس لیے ایک وزیراعلی کے ہوتے ہوئے دوسرا وزیراعلی منتخب نہیں ہوسکتا کیوں کہ ایک وزیراعلی کا استعفی منظور نہیں ہوا تو دوسرا وزیراعلی کیسے منتخب ہوسکتا ہے، اس لیے ہم اس عمل کا حصہ نہیں بن سکتے‘۔

Live سے متعلق تازہ ترین معلومات