
جنوبی سوڈان: سیاسی انتشار اور بدعنوانی تشدد میں اضافے کا سبب
یو این
منگل 14 اکتوبر 2025
03:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اکتوبر 2025ء) جنوبی سوڈان میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے والے اقوام متحدہ کے کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں بڑھتے سیاسی بحران کے باعث تشدد میں شدت آ رہی ہے جسے پہلے سے موجود سنگین انسانی حالات اور حقوق کی ابتر صورتحال نے مزید گمبھیر بنا دیا ہے۔
ایتھوپیا میں افریقن یونین کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کرنے کے بعد کمیشن کے ارکان نے کہا ہے کہ جنوبی سوڈان کی سیاسی قیادت نے افریقن یونین اور علاقائی ثالثوں کی ایک دہائی سے جاری کوششوں کے باوجود امن کے عمل کو دانستہ سست کر دیا ہے۔
اب ملک کے مختلف حصوں میں مسلح جھڑپیں اس سطح پر پہنچ گئی ہیں جو 2017 میں جنگ بندی کے بعد نہیں دیکھی گئی اور شہریوں کو ایک مرتبہ پھر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور جبری نقل مکانی کا سامنا ہے۔(جاری ہے)
کمیشن کا کہنا ہے کہ انصاف اور احتساب کا خلا سیاسی ہٹ دھرمی، جرائم کی کھلی چھوٹ اور مسلح تشدد کو ہوا دے رہا ہے جبکہ بدعنوانی اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال ملک میں تنازع کا ایک اہم محرک ہے۔
انصاف کی ضرورت
افریقی یونین کے عہدیداروں سے بات چیت کے موقع پر کمیشن نے اس بات پر زور دیا کہ امن معاہدے میں طے شدہ انصاف کے نظام بالخصوص ہائبرڈ عدالت کے قیام کی فوری ضرورت ہے۔
کمیشن کی سربراہ یاسمین سوکا نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جنوبی سوڈان کے لیے انصاف پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔ تشدد کے متاثرین سے کئی سال پہلے جو وعدے کیے گئے تھے وہ آج تک پورے نہیں ہوئے۔
ہائبرڈ کورٹ کو ماضی کے جرائم پر احتساب فراہم کرنا چاہیے اور عدالتی اداروں کو بھی مضبوط بنانا چاہیے تاکہ انصاف کا نظام پائیدار ہو سکے۔کمیشن نے نشاندہی کی ہے کہ جنوبی سوڈان میں دوبارہ بھڑکنے والے مسلح تصادم کے باعث لوگ ایک مرتبہ پھر ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ رواں سال کے دوران ہی تقریباً تین لاکھ افراد ملک سے فرار ہو چکے ہیں جبکہ خطے کے ممالک اس وقت جنوبی سوڈان کے 25 لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہے ہیں۔
ملک کے اندر بھی تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہیں جبکہ ہمسایہ ملک سوڈان میں خانہ جنگی کے باعث پانچ لاکھ 60 ہزار افراد نقل مکانی کر کے جنوبی سوڈان میں پناہ گزین ہیں۔سیلاب
کی تباہ کاریاںاقوام متحدہ
اور اس کے شراکت دار جنوبی سوڈان میں دریائے نیل میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو خوراک، پانی اور دیگر امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد تین ہفتے قبل تین لاکھ 80 ہزار تھی جو اب بڑھ کر 8 لاکھ 90 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔تباہ کن سیلاب نے گھروں، فصلوں، سکولوں، صحت کے مراکز، سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ بہت سے علاقوں میں امدادی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔
یہ صورتحال ایسے وقت پیدا ہوئی ہے جب ملک کے لیے بین الاقوامی انسانی امداد میں کمی آ گئی ہے۔ رواں سال جنوبی سوڈان کو 1.7 ارب ڈالر کے امدادی وسائل درکار ہیں جن میں سے اب تک 30 فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
غزہ: یو این کی طرف سے گیارہ ملین ڈالر کی ہنگامی امداد جاری
-
قدرتی آفات سے بڑھتی مہاجرت موسمیاتی تبدیلی کا شاخسانہ، آئی او ایم
-
غریب ممالک پر قرضوں کا بوجھ انکٹاڈ کے سولہویں اجلاس کا اہم موضوع
-
جنوبی سوڈان: سیاسی انتشار اور بدعنوانی تشدد میں اضافے کا سبب
-
صدرٹرمپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ایک بار پھر پسندیدہ شخصیت قرار دےدیا
-
صدر ٹرمپ امن کے حقیقی سفیر ہیں، نوبیل انعام دینے کیلئے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں
-
اینٹی بائیوٹکس کے خلاف جراثیمی مزاحمت میں اضافہ، ڈبلیو ایچ او
-
پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی جانب سے سعودی وفد کی میزبانی جوپاکستان میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت ہے
-
ملک میں انٹرنیٹ سروس میں 18 گھنٹے کیلئے شدید تعطل پیدا ہونے کا امکان
-
مصر کے شہرشرم الشیخ میں امریکا اور ثالثوں نے غزہ امن معاہدے پر دستخط کردیئے
-
سیاحتی مقامات پر زلزلے کے شدید جھٹکے
-
شہبازشریف،ٹرمپ ملاقات،گرمجوشی سے مصافحہ ، خوشگوار ماحول میں جملوں کا تبادلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.