موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لئے بڑے وجودی خطرے کی صورت اختیار کر چکی ہیں ، اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد جاری رہے گا ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں گفتگو

منگل 14 اکتوبر 2025 11:52

موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لئے  بڑے وجودی خطرے کی صورت اختیار کر ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کےلئے ا یک بڑے وجودی خطرے کی صورت اختیار کر چکی ہیں جس کی واضح مثال حالیہ تباہ کن سیلاب ہیں جنہوں نے زراعت اور معاشی نمو پر گہرا اثر ڈالا، اصلاحات کے پروگرام پر عمل درآمد جاری رہے گا۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر مختلف ملاقاتوں اور تقریبات سے خطاب کے دوران کہی، وفاقی وزیر خزانہ نے امریکی کمپنیوں کو تیل و گیس، معدنیات، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق سینیٹر محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) کے ڈائریکٹر جہاد آزور اور ان کی ٹیم سے تفصیلی ملاقات کی۔

(جاری ہے)

فریقین نے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر بات چیت کی اور اس عمل کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں پاکستان کےلئے آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے دوسرے جائزے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور کلی معیشت کے استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا گیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے دولتِ مشترکہ کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی، جہاں انہوں نے پائیدار اور مضبوط دولت مشترکہ کے قیام کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچہ، مالیاتی لچک اور تکنیکی معاونت فنڈ کے قیام کی حمایت کی، جو رکن ممالک کے درمیان استعداد کار میں اضافے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے۔ وزیرِ خزانہ نے ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی مالی معاونت کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے لاس اینڈ ڈیمنج فنڈ کے جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیرِ خزانہ نے ورلڈ بینک گروپ کے سینئر منیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وین ٹروٹسین برگ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے لیے عالمی بینک کے تسلسل کے ساتھ تعاون پر اظہارِ تشکر کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے ایک بڑے وجودی خطرے کی صورت اختیار کر چکی ہے، جس کی واضح مثال حالیہ تباہ کن سیلاب ہیں جنہوں نے زراعت اور معاشی نمو پر گہرا اثر ڈالا۔

انہوں نے موسمیاتی موافقت اور تخفیف کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مزید مالی وسائل متحرک کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے اراکین کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی اشاریوں میں مثبت بہتری اور نجی شعبے کے فروغ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کاروباری برادری کو درپیش مسائل کے حل اور زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خزانہ نے امریکا کے ساتھ حالیہ تجارتی معاہدے کا ذکر کیا اور مائننگ، زراعت، آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل سمیت مختلف شعبوں میں حکومتی و کاروباری سطح پر تعاون کے فروغ کی امید ظاہر کی۔ اجلاس کے آخر میں ہونے والے سوال و جواب کے سیشن میں وزیر نے کاروباری رہنماؤں کے تمام جائز خدشات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اس سے قبل وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے بین الاقوامی مالیات رابرٹ کیپ روتھ اور کاؤنسلر جوناتھن گرین سٹائن سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کی مضبوط معاشی بنیادوں پر روشنی ڈالی جو آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مزید مستحکم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے امریکا کے ساتھ حالیہ ٹیرف معاہدے کی کامیاب تکمیل کا خیرمقدم کیا اور بتایا کہ پاکستان نے ورچوئل اثاثوں کی ریگولیشن سے متعلق قانون سازی مکمل کر لی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے امریکی کمپنیوں کو تیل و گیس، معدنیات، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ ریکارڈو پولیتی سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے فروغ میں آئی ایف سی کے کردار کو سراہا اور ریکوڈک منصوبے کی مالی تکمیل کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے اسلام آباد میں آئی ایف سی کے نئے ریجنل دفتر کے قیام کا بھی خیرمقدم کیا جو دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔وزیرِ خزانہ نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان میں جاری منصوبوں پر بینک کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور ایم-6 موٹروے کے دو حصوں کے لیے مالی معاونت کی منظوری کو سراہا۔

دونوں فریقوں نے پولیو کے خاتمے، تیل فنانسنگ سہولت اور نئے ملک گیر فریم ورک پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔دورے کے دوران سینیٹر اورنگزیب نے سٹی بینک کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت میں استحکام اور اصلاحاتی عمل کی کامیابی پر روشنی ڈالی اور بین الاقوامی کریڈٹ ایجنسیوں کی جانب سے اس کی تصدیق کا ذکر کیا۔ انہوں نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل اور مالیاتی شعبوں میں سٹی بینک کی تجاویز پر غور کی یقین دہانی بھی کرائی۔وزیرِ خزانہ نے مختلف بین الاقوامی میڈیا اداروں، بشمول ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز، کو انٹرویوز بھی دیے۔ بعد ازاں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں بھی شرکت کی۔\932