سپریم کورٹ نے حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب کرلی

حساس اداروں میں سیاسی سیل تھے تو کیا سیاستدانوں میں تقسیم رقم ریکور کرلی گئی؟ اگر پہلے بیان حلفی نہیں لیا تو حساس اداروں کے سربراہان سے آج بیان حلفی لے لیں؛ دوران سماعت آئینی بینچ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی منگل 10 دسمبر 2024 11:59

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 دسمبر 2024ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی، اس دوران عدالت نے اصغر خان کیس میں حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب کرلی، سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اس ضمن میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وزارت دفاع کا جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ ’سیاسی سیل تو حساس اداروں میں اصغر خان کیس فیصلہ کے بعد ختم کر دیئے تھے‘، اس پر جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارک دیئے کہ ’اس کا مطلب ہے حساس اداروں میں سیاسی سیل تھے‘، جس پر وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ حساس اداروں میں سیاسی سیل تھا، جن لوگوں نے 1990ء کا الیکشن چوری کیا ان کیخلاف کیا ایکشن ہوا؟ اسلم بیگ، اسد درانی، یونس حبیب نے الیکشن چوری کا اعتراف کیا‘۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ’ایف آئی اے نے اصغر خان کیس میں انکوائری بند کردی ہے‘، جس پر جسٹس حسن رضوی نے استفسار کیا کہ ’کیا سیاستدانوں میں تقسیم رقم ریکور کرلی گئی؟ بڑے بڑے سیاسی نام ہیں جن میں رقم تقسیم کا الزام لگایا گیا‘، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ’ایف آئی اے کی انکوائری میں رقم تقسیم کے شواہد نہیں ملے، اصغر خان درخواست گزار تھے ان کا انتقال ہو چکا ہے‘۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ’ایف آئی اے کا جو کام کرنے کا تھا کیا وہ کیا گیا؟ کیا حساس اداروں کے سربراہان نے سیاسی سیل کے خاتمے کا بیان حلفی دیا؟ اگر پہلے بیان حلفی نہیں لیا تو حساس اداروں کے سربراہان سے آج بیان حلفی لے لیں‘، اس کے جواب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’حساس اداروں کا آئین و قانون کے تحت سیاست میں کوئی کردار نہیں، اصغر خان کیس فیصلہ پر عمل کیا گیا ہے، حساس اداروں میں سیاسی سیل کو عدالتی فیصلہ کے بعد ختم کر دیا گیا تھا‘، جسٹس جمال مندوخیل نے ہدایت کی کہ ’ایف آئی اے عدالت کو مطمئن کرے کہ عدالتی فیصلے پر عمل ہو چکا ہے‘، بعد ازاں سپریم کورٹ آئینی بینچ نے وزارت دفاع کی رپورٹ طلب کرکے کیس سماعت ملتوی کردی۔