سپریم کورٹ نے بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی محمد عادل بازئی کی ڈی سیٹنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

جمعرات 12 دسمبر 2024 17:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2024ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی محمد عادل بازئی کی ڈی سیٹنگ سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ انہیں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران فلور کراسنگ کے الزام میں صدر مسلم لیگ ن کی درخواست پر ای سی پی نے نااہل قرار دیا تھا۔

محمد عادل بازئی نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262 کوئٹہ 1 سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا اور ایم این اے کا حلف اٹھانے کے بعد سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد نواز شریف نے ایک بیان حلفی کی بنیاد پر عادل بازئی کے خلاف آرٹیکل 63-A کے تحت ای سی پی میں ریفرنس دائر کیا کہ وہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھتے ہیں اور پارلیمنٹ میں کسی دوسری جماعت میں شامل ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

بعدازاں عادل بازئی نے حلف نامے کی تردید کرتے ہوئے اسے جعلی قرار دیا جبکہ ای سی پی نے مسلم لیگ ن کے صدر کی جانب سے عادل کو رکن قومی اسمبلی کے لیے نااہل قرار دینے کی درخواست منظور کر لی۔ تاہم ای سی پی کے فیصلے کو عادل بازئی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی اور عادل بازئی کو پارلیمنٹ کا جائز رکن قرار دیا۔ کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔