سندھ ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 241 کراچی میں مبینہ دھاندلی کے خلاف خرم شیر زمان کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا

پیر 16 دسمبر 2024 20:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 241 کراچی میں مبینہ دھاندلی کے خلاف خرم شیر زمان کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا ہے ۔سندھ ہائیکورٹ میں حلقہ این اے 241 کراچی میں مبینہ دھاندلی سے متعلق خرم شیر زمان کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے لا افسر نے موقف دیا کہ الیکشن ٹربیونل چھوٹی تاریخیں دے رہا ہے جس سے رکن قومی اسمبلی کو کیس کی تیاری کا موقع نہیں مل رہا۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری کے ٹریبونل نے ناٹ بی فور وکیل کو کیس کی بیروی کی اجازت دی۔ علی لاکھانی ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ قانون کے مطابق 138 دن میں الیکشن ٹریبونل انتخابی دھاندلی کیخلاف عذر داری نمٹانے کا پابند ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹریبونل کے سامنے ناٹ بی فور وکیل بھی کیس کی پیروی کرسکتا ہے۔ ناٹ بی فورمی وکیل کو کیس کی پیروی کے لیے سندھ ہائیکورٹ نے انتظامی بنیادوں پر فیصلہ دیا تھا۔

انتظامی فیصلے ختم کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے بدنیتی کی بنیاد پر فیصلہ دیا، معطل کیا جائے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30 دسمبر کو فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کو انتخابی عذرداری کی سماعت جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔ الیکشن کمیشن نے جسٹس عدنان اقبال چوہدری کے ٹریبونل سے انتخابی عذرداری منتقل کردی تھی۔ الیکشن کمیشن نیانتخابی عذرداری جسٹس کریم خان آغا کے ٹربیونل کو منتقل کردی تھی۔ این اے 241 سے پیپلزپارٹی کے مرزا اختیار بیگ کی کامیابی کو خرم شیر زمان نے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کر رکھا ہے۔