اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 دسمبر 2024ء) جنوبی ایشیا کی مسلم ریاست بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے نزدیک ایک مقام پر ہر سال تبلیغی جماعت کے سالانہ اجتماع کا انعقاد ہوتا ہے جسے دنیا کے بہت بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ اجتماع جس میدان میں ہوتا ہے، وہاں دو گروپوں کے مابین جھڑپیں بُدھ اٹھارہ دسمبر کی صبح اُس وقت شروع ہوئیں جب بنگلہ دیش کے اسکالر مولانا جبیر احمد کے حامیوں نے بھارتی اسکالر محمد سعد کاندھلوی کے حامیوں کو میدان میں داخل ہونے سے روکا۔
بنگلہ دیش: شدت پسندوں کی دھمکیوں کے بعد 'رواداری' میلہ منسوخ
ایک پولیس آفیسر حبیب اسکندر نے عینی شاہدین کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متصادم گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد لاٹھیوں اور اینٹوں سے مسلح تھے۔
(جاری ہے)
مسلح جھڑپوں کا سلسلہ 30 منٹ سے زیادہ وقت تک جاری رہا اوراُس کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر مداخلت کی۔
پولیس آفیسر نے مزید کہا کہ ان مسلح جھڑپوں میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔دونوں گروپوں میں اختلاف کیا ہے؟
متصادم گروپوں میں نظریاتی بنیادوں پر تقسیم کشیدگی کا باعث بنی۔ حالیہ برسوں میں عالم دین جبیر احمد کے حامیوں نے تبلیغی جماعت کے بانی محمد الیاس کاندھلوی کے پڑپوتے سعد کاندھولی پر الزام لگایا تھا کہ وہ اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح کرتے ہیں۔
بنگلہ دیشی قوم مذہبی اتحاد قائم رکھے، محمد یونس کی اپیل
تبلیغی جماعت کے سالانہ اجتماع کی تاریخ
تبلیغی جماعت کے اس سالانہ اجتماع کے انعقاد کا سلسلہ سن 1976 ء سے شروع ہوا۔ اس سلسلے کی سالانہ تقریبات میں عام طور سے سیاسی مباحثوں سے گریز کیا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے اس بڑے اجتماع میں اسلامی اسکالرز خصوصی دعاؤں، مراقبے اور لیکچرز وغیرہ کا اہتمام کرتے ہیں۔
یہ تین روزہ اجتماع ہوتا ہے جس کے پہلے مرحلے کو بسوا اجتماع کہا جاتا ہے جو 31 جنوری سے 2 فروری تک جاری رہتا ہے۔ جس کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز 7 فروری سے ہوتا ہے اور یہ 9 فروری کو اختتام کو پہنچتا ہے۔بنگلہ دیش میں مذہبی کشیدگی کیوں بڑھ رہی ہے؟
بنگلہ دیش میں ہر سال تبلیغی جماعت کے اس مخصوص اجتماع میں ہزاروں مسلمان ڈھاکہ سے شمال کی طرف 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ٹونگی کے مقام پر واقع ایک میدان میں جمع ہوتے ہیں۔
تبلیغی جماعت کے اس اجتماع کو سعودی عرب میں حج کے موقع پر اور عراق میں محرم الحرام کے بعد اربعین کے لیے زیارتوں پر پہنچنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے بعد مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جاتا ہے۔یاد رہے کہ اسلام بنگلہ دیش کا سب سے بڑا مذہب ہے۔ بنگلہ دیش مسلم آبادی کے لحاظ سے انڈونیشا، پاکستان اور بھارت کے بعد چوتھا بڑا ملک ہے۔
ک م/ ع س(ڈی پی اے)