زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں پاکستان کا پہلا زراعت و خوراک میوزیم قائم کیا جا رہا ہے، وائس چانسلر جامعہ زرعیہ

بدھ 18 دسمبر 2024 21:36

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2024ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ہمارے زرعی ورثے کو محفوظ کرنے کیلئے پاکستان کا پہلا زراعت و خوراک میوزیم قائم کیا جا رہا ہے جس میں زرعی ارتقائی مراحل، ثقافت سے لے کر جدید ٹیکنالوجی کے ادوار کو پیش کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے میوزیم ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ 1906 میں پنجاب ایگریکلچرل کالج اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لائل پور کے طور پر برصغیر پاک و ہند کی پہلی زرعی دانش گاہ کے طور پر معرض وجود میں آیا تھا جسے 1961ء میں یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 19ویں صدی کے آخر میں برطانوی حکومت نے قحط اور دیگر غذائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فیمین کمیشن قائم کیا۔

(جاری ہے)

جس کی سفارشات پر اس ادارے کو قائم کیا گیا۔

انہوں نے محکمہ کے سربراہان اور فیکلٹی کو ہدایت کی کہ وہ میوزیم میں نمائش کے لیے زرعی اثاثہ فراہم کریں تاکہ انہیں میوزیم کا حصہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی تربیت یافتہ افرادی قوت، ٹھوس تحقیقی کام اور آؤٹ ریچ کے ساتھ زرعی مسائل سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کو کیو ایس رینکنگ کے مطابق زراعت اور جنگلات میں دنیا کی 49ویں بہترین یونیورسٹی قرار دیا گیا ہے۔

ڈین فوڈ سائنسز ڈاکٹر عمران پاشا نے حاضرین کو بتایا کہ زرعی یونیورسٹی کے اولڈکیمپس کو دنیا کے معروف ماہر تعمیرات بھائی رام سنگھ نے ڈیزائن کیا تھا جنہوں نے ایچی سن کالج، لاہور میوزیم، پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس، کوئین وکٹوریہ کمیشن اوس بورن ہاؤس اور دیگر کا ڈیزائن تیار کئے تھے۔ عجائب گھر کی کنسلٹنٹ عائشہ زینب نے کہا کہ میوزیم کو پرکشش بنانے کے لئے تمام کاوشیں عمل میں لائی جا رہی ہیں تاکہ عوام الناس اس سے مستفید ہو کر زرعی ادوار کا مختصر وقت میں جائزہ لے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ میوزیم میں زراعت کی وجہ سے ثقافت اور معیشت پر اثرات کی منظرکشی کی جائے گی۔ ڈاکٹر رافع مزمل نے کہا کہ میوزیم کی گیلریوں میں تاریخی زراعت، جدید زراعت، فصلوں کی اقسام، فصلوں کے نمونوں، مٹی کی حالت اور خوراک کی ٹیکنالوجی وغیرہ پر مشتمل نوادرات کی ایک رینج کی نمائش کی جائے گی۔