ڈگری کالج نوشکی خستہ حالی کی وجہ سے کسی بھی وقت منہدم ہوکر جانی نقصان کا باعث بن سکتا ہے، امیر محمد محمد حسنی

اتوار 19 جنوری 2025 18:25

} کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2025ء) فکر نو تحریک نوجوانان کے چیئرمین امیر محمد محمد حسنی نے کہا ہے کہ بوائز ڈگری کالج نوشکی حکومتی عدم توجہی کے باعث مسائل سے دوچار ہے کالج علاقے کا واحد تعلیمی مرکز ہے اور خستہ حالی کے باعث خطرے کی علامت بن چکا ہے بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث طلباء اور اساتذہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کالج کی عمارت کو منہدم کرکے از سرنو تعمیر کرکے سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائیں ۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں سعید احمد، محمد قربان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈگری کالج نوشکی خستہ حالی کی وجہ سے کسی بھی وقت منہدم ہوکر جانی نقصان کا باعث بن سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

نوشکی بوائز ڈگری کالج کا قیام 1971 ء کو سابق گورنر میر غوث بخش بزنجو، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار عطاء اللہ کے دورحکومت میں تعلیم دوست اقدامات کی بدولت عمل لایا گیا ۔

تعلیم کے حصول کیلئے ایک ممتاز ادارہ کی حیثیت رکھتا ہے لیکن کالج اور ہاسٹل کی عمارت عدم توجہی کے باعث خستہ حال ہوچکا ہے جوکہ طلباء کیلئے خطرہ کا باعث ہے کسی بھی وقت ملبہ کی ڈھیر میں تبدیل ہوسکتا ہے جس سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ حکومت تعلیم کی فراہمی کے بلند و بانگ دعوے کرکے نہیں تھکتی ہے بوسیدہ عمارت میں تعلیم حاصل کرنا کسی بھی خطرہ سے خالی نہیں ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالج اور ہاسٹل کی عمارت از سرنو تعمیر کرکے تمام سہولتیں مہیا کی جائیں۔ اساتذہ کیلئے لیکچرز ہاسٹل کا قیام عمل میں لاکر جدید ڈیجیٹل لائبریری کی تعمیر یقینی بناکر انٹر نیٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور کالج کے طلباء کو غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے گرائونڈ میں گراسی لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی میدان میں تمام حائل رکاوٹوں کو دور کرکے تعلیم کی فراہمی کیلئے سہولیات کی فراہمی اور مواقع انتہائی ضروری ہے اگر ہمارے مطالبات منظور نہ کئے گئے تو شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔