ضیائ الدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف فارمیسی اینڈ فارماسیوٹیکل سائنسز کی جانب سے تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

جمعہ 24 جنوری 2025 23:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2025ء)ضیائ الدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف فارمیسی اینڈ فارماسیوٹیکل سائنسز کی جانب سے "ریسرچ اینڈ انوویشن کے ذریعے عالمی صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کی تشکیل " کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کاانفرنس میں مختلف ممالک سے دس بین الاقوامی مقررین اور پچیس قومی مقررین نے شرکت کی۔

تین روزہ بین الاقوامی فارماسیوٹیکل کانفرنس کا مقصد پیشہ ور افراد، محققین اور ماہرین کو فارمیسی اور صحت کی دیکھ بھال میں اہم پیشرفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کرنا، تعاون کو فروغ دینا، صحت کی دیکھ بھال کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید تحقیق کی حوصلہ افزائی کرنا، پائیدار صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بنانے، ادویات کی حفاظت سے نمٹنے، اور عالمی سطح پر مریضوں کے نتائج کو بہتر بنانے میں فارمیسی کے اہم کردار کو اجاگر کرنا تھا۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تقریب کے مہمان خصوصی اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سربراہ عاصم روف کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہمارے مسلمان محققین کا پس منظر شاندار تھا اور آج ہم جو دنیا میں ترقی دیکھ رہے وہ مسلم اسکالرز اور محققین کے تعاون کی وجہ سے ہے۔انہوں نے شرکائ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ فارماسیوٹیکل کے میدان کے تمام پہلووں میں بہترین کارکردگی کے لیے کوشش کرتے ہیں۔

فارماسسٹ کا کردار جو بھی ہو، چاہے روایتی علاج میں کردار، مینوفیکچرنگ، یا جدید ٹیکنالوجی ہو، ہمیں اس شعبے میں سبقت حاصل کرنی ہوگی۔ صحت کی دیکھ بھال کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے فارمیسی کے جدید طریقوں کو آگے بڑھانے پر توجہ کی اشد ضرورت ہے۔اس موقع پر کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل ڈاکٹر بخیت عتیق نے بطور اعزازی مہمان شرکت کی۔

انہوں نے پاکستان اور یو اے ای کی دوستی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تقریبا دو ملین پاکستانی کئی دہائیوں سے خلیجی خطے میں مقیم ہیں۔ پاکستانی نوجوان زبان کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے عربی زبان سیکھیں۔ متحدہ عرب امارات بالخصوص طب کے شعبے میں پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کے لیے پرعزم ہے۔کانفرنس میں دو ممتاز بین الاقوامی مقررین نے شرکت کی۔

لندن سکول آف ہائیجین سے پروفیسر ڈاکٹر ٹروڈی ہلٹن نے ادویات کی اہمیت اور مریض کی حفاظت پر زور دیا جبکہ قطر یونیورسٹی سے پروفیسر ڈاکٹر ظہیرالدین بابر نے فارمیسی پریکٹس ریسرچ پر گفتگو کی۔ دونوں مقررین نے جدید فارمیسی طریقوں کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے قابل قدر بصیرت فراہم کی۔قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں ضیائ الدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عباس ظفر کا کہنا تھا کہ جب ہم جدید صحت کی دیکھ بھال کی پیچیدگیوں کا جائزہ لے رہے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ہم فارمیسی کے پیشہ ور افراد کی ایک کمیونٹی کے طور پر اکٹھے ہو کر علم، تجربات اور تحقیق کو آگے بڑھائیں۔

یہ کانفرنس ہمارے لیے ایک دوسرے سے سیکھنے، نئے تعلقات استوار کرنے اور تحقیقی مقالوں کے ذریعے اس شعبے میں جدت لانے کا ایک زبردست ہے جو فارماسیوٹیکل سائنسز کے شعبے کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔کانفرنس کے آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر ڈاکٹر مرزا تصور بیگ نے کہ کانفرنس کے اسرار و رموز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس تعاون، اختراعات اور علم کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی ، جہاں ہم دواسازی سائنس کے مستقبل کو تشکیل دینے اور تحقیق اور پیش رفت کے ذریعے عالمی صحت کی دیکھ بھال کو تبدیل کرنے کے لیے اکٹھا ہوئے ہیں۔ #