حالیہ تعینات ہونے والی وائس چانسلر پھر سے یونیورسٹی کو بحرانوں ،سکینڈلز کی طرف لے جا رہی ہیں،بلوچستان نیشنل پارٹی

ہفتہ 8 فروری 2025 22:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2025ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں بلوچ و مقامی ملازمین و خصوصاً اعلیٰ تعلیم یافتہ افسران کو ہراساں کرنے،45 کے قریب کنٹریکٹ ملازمین ، ڈیلی ویجرز اور 70خواتین کو ملازمتوں سے بے دخل کرنے کا عمل کی مذaمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ناروا عمل پر حکام کی خاموش قابل مذمت ہے مقامی ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی بجائے کراچی سے تعلق رکھنے والی وائس چانسلر کی جلد بازی میں سنڈیکیٹ منعقد کرنا پبلک اکاو نٹس کمیٹی بلوچستان کے تنبیہ سے متصادم ہے بیان میں کہا گیا کہ حالیہ تعینات ہونے والی وائس چانسلر ایک مرتبہ پھر سے یونیورسٹی کو بحرانوں اور اسکینڈلز کی طرف لے جا رہی ہیں خواتین کیلئے قائم کئے گئے واحد تعلیمی ادارے میں نت نئے تجربات کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے خاتون پوسٹ پر مرد کی تعیناتی وویمن یونیورسٹی میں حساس مسائل کو جنم دے سکتا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی وائس چانسلر معاملات کو سنبھالنے میں اپنا کردار ادا کرتیں مگر فرائض سے روگردانی ، یونیورسٹی کے بلوچ و مقامی افسران و ملازمین کیساتھ تعصبانہ رویہ ، ملازمین کے حقوق سے چشم پوشی ، غیر قانونی سنڈیکیٹ کے ذریعے بلوچ افسران کو نظر انداز کر نا ، اعلیٰ کمیٹیوں میں نااہل لوگوں کی نمائندگی ، چھ مہینوں سے کنٹریکٹ ملازمین و ڈیلی ویجرز کی تنخواہوں کو روکنا ، دانستہ طور پر اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین و مرد ملازمین کے نام فورتھ شیڈول میں ڈلوا کر بے دخل کرنے کی سازشیں ، صوبائی سیکرٹری کالجز و گورنر ہاو ٴس کے تعصب پرستانہ رویے حالات کو ابتری کی طرف لے جا رہے ہیں بیان میں کہا گیا کہ حکام فوری طور پر اس کا نوٹس لیں بصورت دیگر پارٹی ہر احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہی-