یونیورسٹی آف پشاورمیں ’’تعلیم کے ذریعے پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام ،رواداری اورآمن کا فروغ'' کے عنوان سے سیمینار

جمعرات 13 فروری 2025 17:32

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2025ء) پرتشدد انتہاپسندی کی روک تھام کے موقع پر یونیورسٹی آف پشاور میں کریمنالوجی ڈپارٹمنٹ، خیبر پختونخوا سینٹر آف ایکسیلینس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم (کے پی سی وی ای) اور سٹوڈنٹس سوسائٹی کے اشتراک سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ ''تعلیم کے ذریعے پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام ،رواداری اور امن کا فروغ'' کے موضوع پر منعقدہ اس سیمینار میں اساتذہ، طلبہ اور ماہرین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جبکہ کے پی سی وی ای کے چیف کوآرڈینشن آفیسر ڈاکٹر آیاز خان، یونیورسٹی آف پشاور کے کریمنالوجی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر بشارت حسین اور دیگر مقررین نے سیمینار سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر بشارت حسین نے پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف تعلیم کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم نوجوان ذہنوں کی مثبت تشکیل دینے، ان میں تنقیدی سوچ کو پروان چڑھانے اور امن و رواداری کے اقدار کو فروغ دینے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے جو انتہا پسندانہ رحجانات کو مسترد کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سیمینار کے انعقاد کو سراہتے ہوئے اسے ایک جامع، رواداری اور پرامن معاشرے کو فروغ دینے کی کاوش قرار دیا۔خیبر پختونخوا سینٹر آف ایکسیلینس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم کے چیف کوآرڈینیشن آفیسر ڈاکٹر ایاز خان نے سیمینار سے خطاب میں پرتشدد انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے مختلف نظریات کو سمجھنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوںنے کہا کہ تعلیم پرامن معاشرے کے قیام اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لئے ایک ناگزیر ضرورت ہے۔

ڈاکٹر آیاز خان نے امن کی تعلیم اور شعور اجاگر کرنے کے پروگرامز اور ان میں نوجوانوں کی شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کیا انہوں نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ انتہاپسندانہ نظریات اور رحجانات کے فروغ اور پرچار میں بھی جدت آئی ہے جن میں آن لائن اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا بڑھتا ہوا استعمال بھی شامل ہے اور آن لائن پلیٹ فارمز پر انتہا پسند نظریات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ڈیجیٹل خواندگی پر زور دیا۔تقریب کے آخر میں پرتشدد انتہاء پسندی کی روک تھام کے لئے خدمات پر پر مہمان ماہرین میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :