پیکا ترمیمی ایکٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردیں

عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے، جسٹس راجا انعام امین منہاس نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کیلئے طلب کرلیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 19 فروری 2025 11:10

پیکا ترمیمی ایکٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19فروری 2025)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کیلئے مقرر کردیں،عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے، جسٹس راجا انعام امین منہاس نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کیلئے طلب کیا ہے، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ، صحافی حامد میر اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو چیلنج کر رکھا ہے۔

عدالت نے پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواست کو بھی دیگر متعلقہ زیر التواء درخواستوں کے ساتھ منسلک کردیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت نے پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواست کو بھی دیگر متعلقہ زیر التواءدرخواستوں کے ساتھ منسلک کیاتھا۔

(جاری ہے)

دوران سماعت وکیل کی جانب سے لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعاکی گئی تھی جس پر عدالت نے کہاکہ جسٹس انعام امین منہاس ہی لارجر بنچ بنانے کی درخواست پر فیصلہ کریں گے۔جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر حسین احمد اورجنرل سیکرٹری راجہ شہزادکی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران میاں سمیع الدین ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے تھے ۔عدالت نے کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت میں زیر التوا دیگر کیسز کے ساتھ منسلک کر دیاتھا۔

درخواست میںیہ بھی کہا گیا تھا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آزادی صحافت پر حملہ تھا۔پیکا ترمیمی ایکٹ غیرآئینی اور غیرقانونی تھا۔ عدالتی جائزہ لیا جائے ،پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف تھا۔پیکا کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی کی کوئی آئینی حیثیت نہیں تھا۔ قانون حکومتی سنسرشپ کو لا محدود اختیارات دیتا تھا۔ پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کی بدترین خلاف ورزی تھا۔