جاوید بٹ قتل کیس ، اہلیہ نے عدالت میں ملزم قیصر بٹ کے حق میں بیان دیدیا

قیصر بٹ ہمارا ملزم نہیں ہے، ہمیں اس کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے،مدعیہ کا عدالت میں بیان،عدالت نے قیصر بٹ کی عبوری ضمانت کنفرم کرلی

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 1 مارچ 2025 13:26

جاوید بٹ قتل کیس ، اہلیہ نے عدالت میں ملزم قیصر بٹ کے حق میں بیان دیدیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم مارچ 2025)جاوید بٹ قتل کیس میں دونوں گروپس میں صلح کے بعد مقتول جاوید بٹ کی اہلیہ نے عدالت میں ملزم قیصر بٹ کے حق میں بیان دیدیا،جاوید بٹ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی، لاہور کی ضلعی عدالت میں جاوید بٹ قتل کیس کی سماعت ہوئی، مقتول جاوید بٹ کی اہلیہ نے عدالت میں بیان دیا کہ قیصر بٹ ہمارا ملزم نہیں ہے، ہمیں اس کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

عدالت نے قیصر بٹ کی عبوری ضمانت کنفرم کرلی۔ ایڈیشنل سیشن جج سرفراز احمد نے عبوری ضمانت کنفرم کی۔ جاوید بٹ قتل کا مقدمہ تھانہ اچھرہ پولیس نے درج کررکھا ہے۔مقدمے میں 302 ،324 اور 334 کی دفعات شامل ہیں اور مقدمے میں امیر بالاج کے بھائی امیر فتح ، قیصر بٹ اور دو نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

بعدازاں قیصر بٹ نے پولیس کے سامنے سرینڈر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں۔

ہم پولیس کے سامنے سرینڈر کریں گے اور پولیس کو مطمئن کریں گے۔خیال رہے کہ چند روز قبل طیفی بٹ گروپ اور قیصربٹ گروپ میں صلح ہو گئی تھی جس کے بعد لاہور میں بڑی گینگ وار کا خطرہ ٹل گیا تھا۔خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ کے گھر پر صلح کی تقریب منعد ہوئی تھی۔ اس صلح میں لاہور سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر نے اہم کردار ادا کیاتھا۔دونوں گروپوں میں صلح کی تقریب میں شفقت بگا بٹ ، اسراربٹ اور تاجر رہنماﺅں نے بھی شرکت کی تھی۔

قیصربٹ گروپ نے امیر بالاج ٹرکاں والا گروپ سے لاتعلقی کا اظہار کردیاتھا۔لاہور میں دو بڑے گروپ طیفی بٹ گروپ اور قیصر بٹ گروپ کے درمیان برسوں سے جاری دشمنی بالآخر ختم ہو گئی تھی۔دونوں فریقین نے اختلافات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صلح کے موقع پرمقتول جاوید بٹ کے صاحبزادے حمزہ بٹ کا کہنا تھا کہ صلح سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔

اللہ سے دعا سے یہ امن قائم رہے۔ صلح کیلئے کافی عرصے سے کوششیں کی جا رہی تھیں۔ قیصر بٹ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ صلح کیلئے ہمارے کافی عرصے سے کوششیں جا ری تھیں۔ لاہور کے تمام گروپس میں صلح ہونی چاہئے تھی۔ لڑائی جھگڑے سے کسی نے بھی کچھ حاصل نہیں کیا تھا۔ جاوید بٹ اور طیفی بٹ کی فیملی کا شکرگزار نے جنہوں نے اس سارے معاملے کو حاصل کیا تھا۔ مقتول جاوید بٹ کے قتل میں نامزد تقریباً سبھی ملزمان گرفتار تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اب پولیس کا کام ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے۔ ہماری کوشش یہی رہے گی یہ خاندان مل جل کر رہیں۔