قابض بھارتی فوجیوں نے فروری میں 10 کشمیری شہید کردیئے

بھارتی جبر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگزتوڑ نہیں سکتا، حریت کانفرنس

ہفتہ 1 مارچ 2025 18:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوںکے دوران گزشتہ ماہ فروری میں10 کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے دو کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کیا گیا۔

ان شہادتوں کے نتیجے میں ایک خاتون بیوہ اور تین بچے یتیم ہو گئے۔بھارتی فورسز اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کی ٹیموں نے گزشتہ ماہ محاصرے اور تلاشی کی192 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 840 شہریوں کو گرفتار کیا ہے جن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان، تاجر اور طلباء شامل ہیں۔ گرفتار کیے جانے والوں میں سے اکثر کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس ای) اور ’’یو اے پی اے‘‘ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔

(جاری ہے)

نئی دلی کے مسلط کر دہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے گزشتہ ماہ مکانات اور اراضی سمیت 16 جائیدادیں ضبط کیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی حکومت کی ظالمانہ اورفوجی پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے مطالبے پر وحشیانہ مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایڈوکیٹ منہاس سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کسی بھی قسم کا فوجی جبر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو توڑ نہیں سکتا ۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کا محاسبہ کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اس پر دبائو ڈالے۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کی 35ویں برسی کے موقع پر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 35 سال گزر جانے کے باوجود ان کے اہلخانہ اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

یکم مارچ 1990کو بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے علاقے زکورہ اور ٹینگ پورہ میں پرامن مظاہرین پراندھا دھند فائرنگ کر کے 50سے زائد کشمیریوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کر دیاتھا۔ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات معمول پرآنے کے بی جے پی کے دعوئوں کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ دفعہ370کی منسوخی کے پانچ سال بعد بھی سیکورٹی میں کوئی حقیقی بہتری نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد استحکام قدرتی کے بجائے خوف اور جبر کے ذریعے مسلط کیا گیاہے۔انہوں نے جامع مسجد سرینگر کی بار بار بندش اور میر واعظ عمر فاروق کو اپنے سسر کے جنازے میں شرکت سے روکنے سمیت ان پرعائد پابندیوںکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا نام نہاد امن بزور طاقت مسلط کردہ فریب کے سوا کچھ نہیں ہے۔