مقبوضہ کشمیر،مودی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کی توثیق کرنے پر نیشنل کانفرنس پر کڑی تنقید

منگل 4 مارچ 2025 11:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2025ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مودی کی بھارتی حکومت کے غیر قانونی اورغیر آئینی اقدامات کو جائز قراردینے پر نیشنل کانفرنس پر کڑی تنقید کی ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کشمیری عوام کے حق میں آوا ز بلند نہ کرنے پر نانہاد وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو ہدف تنقید بنایا۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو درپیش مسائل اورمودی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف پی ڈی پی آواز بلند کررہی ہے نیشنل کانفرنس کی طرف سے اب ان کی تائید کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمر عبداللہ کہتے ہیں وہ اروند کیجریوال نہیں بننا چاہتے، لیکن انہیں کم سے کم اپنے لوگوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے جنہوں نے انہیں ووٹ دیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370کی منسوخی کی بھی مذمت کی، اسے "غیر قانونی اور غیر آئینی" اقدام قرار دیا اور مودی حکومت کوکشمیریوں سے کئے جانیوالے کھوکھلے وعدوں پرتنقید کا نشانہ بنایا۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے بارے میں بی جے پی کی پالیسیوں کادائرہ کار خطے کی حکمرانی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ جنہیں ہم نے پہلے غیر قانونی اور غیر آئینی کہا تھا، اب قبول کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگست 2019کے بعد کشمیریوں کو انکے اختیارات اور حقوق سے محروم کیاگیا ہے اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی عمر عبداللہ کو اروند کیجریوال بننے کا نہیں کہہ رہا ، لیکن کم از کم اپنے لوگوں کے وقار اور حقوق کے لیے انہیں کھڑاہونا چاہیے ۔