انسانی حقوق کونسل کے سربراہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش

منگل 4 مارچ 2025 17:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں زمینوں اور کاروبار پر غیر مقامی اداروں کے بڑھتے ہوئے کنٹرول پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدامات جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پہلگام جیسے مشہور سیاحتی مقامات پر بڑے ہوٹلوں کی تعمیر کے نام پر غیر مقامی ہندئوں کی طرف سے زمینوں کی خریداری کا حوالہ دیا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ غیر مقامی افراد کو اراضی کی فروخت کی مخالفت کرنے والے مقامی سرکاری افسر وں کاتبادلہ کردیاجاتا ہے یا انہیں او ایس ڈی بنادیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پہلگام کے بلدیاتی ادارے کے ایک افسر کاحوالہ دیا جس کا زمین کی غیر قانونی فروخت کے خلاف آواز اٹھانے پرتبادلہ کردیاگیاہے۔ حریت ترجمان نے کہاکہ کشمیری تاجروں کو بے اختیار کرنے کے لیے بھارت سے اڈانی اور جندال گروپ سمیت بڑے کارپوریٹ اداروں کو مقامی کاروبارپرقبضے کیلئے لایا جا رہا ہے۔

ادھر مقبوضہ علاقے کی سیاسی جماعتوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے کشمیر اسمبلی سے خطاب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ منوج سنہا نے اپنے خطاب میں دفعہ 370کی منسوخی کا ذکر تک نہیں کیا اور وہ جموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے بارے میں کوئی معینہ وقت دینے میں ناکام رہے ہیں ۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ منوج سنہا کی تقریر میں کوئی نئی چیز نہیں تھی ۔

انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بی جے پی کے غیر آئینی اقدامات کو جائز قرار دینے پر نیشنل کانفرنس پر کو بھی ہدف تنقید بنایا۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ وولکر ترک نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں کالے قوانین کے استعمال، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور آزاد صحافیوں کو ہراساں کرنے اور ان کی جبری گرفتاریوں کی مذمت کی۔ وولکر ترک کے خطاب پر اقوام متحدہ میں بھارت کے سفیر ارندم باغچی اپنے ملک کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔